اسرائیل کی حزب اللہ سے بھرپور جنگ کیلئے تیاریاں تیز

0
83

واشنگٹن(این این آئی)امریکی جریدنے نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اور اس سے منسلک ملیشیائوں کے ساتھ تنازعات میں بڑھتے ہوئے خطرات کی روشنی میں اسرائیل نے لبنانی حزب اللہ کے ساتھ ممکنہ جامع جنگ کے لیے اپنی تیاریوں کو تیز کردیا ہے۔امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق 7اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل تقریبا روزانہ کی بنیاد پر حزب اللہ کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کر رہا ہے۔ اس ماہ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے، 13 اپریل کو ایران کی جانب سے ڈرونز اور میزائلوں سے اسرائیل پر حملے اور 19 اپریل کو اسرائیلی کی اصفہان میں جوابی کارروائی کے تناظر میں اسرائیل کی حزب اللہ سے کشیدگی میں بھی شدت آگئی ہے۔صہیونی عہدیدار نے امریکی جریدے کو یہ بھی بتایا کہ اگر ایک آل آئوٹ جنگ چھڑ جاتی ہے تو اسرائیل کا اندازہ ہے کہ بنیادی منظر نامہ میں لبنان سے یومیہ 5000 تک میزائل داغے جا سکتے ہیں۔ یمن، شام عراق میں دیگر ایرانی پراکسیز کی طرف سے کئی سو مزید میزائل داغے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مکمل جنگ چھڑنے پر حزب اللہ ممکنہ طور پر بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات پر حملہ کرنے کی کوشش کرے گی۔ ان تنصیبات میں پاور پلانٹس، پانی کی پائپ لائنز، بندر گاہیں، ایئرپورٹس اور دیگر مواصلاتی مقامات شامل ہوں گے۔رپورٹ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ 15سال سے زیادہ عرصے سے جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل نے کسی بھی اچانک حملے کی تیاری کے لیے حکومتی وزارتوں، مقامی حکام اور دیگر ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کیلئے ایک قومی ہنگامی اتھارٹی بھی قائم کر رکھی ہے۔ اسرائیل کے پاس دی کمپاس کے نام سے معروف ایک منصوبہ موجود ہے۔ یہ ایک خفیہ دستاویز ہے جو حزب اللہ کی صلاحیتوں کی وضاحت کرتی ہے۔ اس منصوبے کے تحت حملوں سے حزب اللہ کا زیادہ سے زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔