وزیراعظم شہبازشریف کی ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت

0
56

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم شہبازشریف نے ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر روایتی اشیا کی برآمدات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں،ہمیں ایسی تجارتی پالیسی تیارکرنے کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں اور سہولت ہو۔ جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت تجارت کے شعبے کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ایسی تجارتی پالیسی تیارکرنے کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں اور سہولت ہو۔ انہوں نے ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ غیر روایتی اشیا کی برآمدات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تجارت اور کاروبار میں آسانی کے حوالے سے پالیسیاں بناتے ہوئے نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے انڈسٹری کے مصدقہ ڈیوٹی ڈرابیکس فوری ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے تاکید کی کہ ملکی آٹو سیکٹر کی ترقی کے لئے ڈیلیشن پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانی مشنز میں تعینات ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کی کارکردگی جانچنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ٹریڈ افسران کی پزیرائی ہو گی جبکہ خراب کارکردگی دکھانے والے افسران کی سخت سرزنش کی جائے گی اور انہیں عہدوں سے ہٹایا جائیگا۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ برآمدی شعبے کا ہر ماہ میں دو دفعہ خود جائزہ لیں گے۔ اجلاس کو تجارتی اور برآمدی شعبے میں حالیہ پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان اور خلیجی ممالک کے درمیان آزادانہ تجارت کے حوالے سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ازبکستان اور تاجکستان کے ساتھ راہداری تجارتی معاہدے فعال ہو چکے ہیں جن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اسلامآباد میں منعقدہ حالیہ پاک-سعودی بزنس کانفرنس میں 450 بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوئیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ای- کامرس کے حجم میں بتدریج اضافہ ہو رہاہے،پاکستان ٹریڈ پورٹل ہر 3 ہزار سے زائد کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نگرانی کا عمل سخت کیا گیا ہے،اجلاس کو بریف کیا گیا کہ پبلک سیکٹر انشورنس کمپنیز کے پریمئم گروتھ ڈبل ڈیجٹ میں ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ جیم ایکسپورٹ فریم ورک پر بھی کام کیا جارہا ہے،ایران اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کی آپریشنلائیزین کے حوالے سے دونوں ممالک نے اصولی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔اسی طرح آذربائجان اور افغانستان کے ساتھ پریفرینشیل تجارتی معاہدے کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جا رہی ہے۔اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ نئی اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی کے حوالے سے ضروری مشاورت کی جا رہی ہے اور صنعتی ترقی کیلئے ٹیکنالوجی اینڈ اینوویشن فنڈ کے قیام کے حوالے سی ضروری قانون سازی کی جا رہی ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، گورنر اسٹیٹ بینک اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔