طرابلس(این این آئی)لیبیا میں سونا اسمگلنگ اسکینڈل میں زیرحراست ملزمان کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی افریقی ملک میں سونا اسمگلنگ اسکینڈل میں ملزمان کے خلاف تحقیقات کا اعلان اٹارنی جنرل آفس نے کیا۔ عرب میڈیا کے مطابق زیرحراست ملزمان میں مصراتہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں چیف کلکٹر کسٹم اور متعدد اہم عہدیدار شامل ہیں۔ زیرحراست ملزمان کے خلاف تقریبا 26 ٹن سونے کی اینٹیں بیرون ملک اسمگلنگ کی کوشش کا الزام ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی ان اینٹوں کی مالیت 1 ارب 80 کروڑ امریکی ڈالر ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق ملزمان کو طویل عرصے کی تحقیقات کے بعد اتوار کو حراست میں لیا گیا تھا۔ لیبیا کے سونے کے ذخائر کی گمشدگی کی نشاندہی گزشتہ سال ورلڈ گولڈ کونسل نے کی تھی۔ کرنل قذافی کی 2011 میں معزولی کے وقت ملک میں سونے کے ذخائر 143 اعشاریہ 82 ٹن تھے۔ جو سال 2014 میں 116 اعشاریہ 64 ٹن تک کم ہوگئے تھے۔ لیبیا میں سونا اسمگلنگ اسکینڈل کا اہم کردار کمبائنڈ آپریشنز کا سربراہ ابوالقاسم الصمدی مفرور ہے۔