حج سیزن،مشاعر ٹرین 2000 ٹرپس کے ذریعے لاکھوں عازمین کو سہولت دے گی

0
106

ریاض(این این آئی)مشاعر ٹرین مقدس مقامات کے درمیان ضیوف الرحمن کی آمد ورفت کو یقینی بنانے اور منظم کرنے میں اپنا حصہ ڈالتی اور ان کے تجربے کو بہتر بناتی اور مناسک کی ادائی میں انہیں آرام فراہم کرتی ہے۔ دوہری ریلوے لائنز کی لمبائی 18 کلومیٹر ہے۔ مشاعر ٹرین کی گنجائش 72 ہزار مسافر فی گھنٹہ ہے۔ حج سیزن کے دوران یہ 2000 سے زیادہ ٹرپس کے ذریعے عازمین کو ان کے مقامات پر آنے اور جانے میں سہولت فراہم کرتی ہے۔ٹرین کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور یہ تقریبا 20 منٹ میں منی اور عرفات کے درمیان کا فاصلہ طے کر سکتی ہے۔ مشاعر ٹرین میں 72000 مسافروں کو فی گھنٹہ سفر کی سہولت فراہم کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ یہ مختلف مقدس مقامات کے درمیان حجاج کی نقل وحرکت میں 350,000 سے زیادہ حاجیوں کو لے جانے میں معاون ہے۔سٹیشنوں کے ڈیزائن میں زائرین کی نقل وحرکت کو آسان بنانے کے لیے سٹیشنوں میں داخل ہونے، ٹرین میں سوار ہونے اور اس سے نکلنے کے اوقات کو اس طرح ایڈجسٹ کیا جاتا ہے کہ زائرین کی بڑی تعداد مشاعر ٹرین سے فائدہ اٹھا سکے۔ اس حوالے سے کئی امور کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ویٹنگ ایریا کو بورڈنگ ایریا سے الگ کر دیا گیا اور بورڈنگ پلیٹ فارم کو بھی روانگی کے پلیٹ فارم سے الگ کر دیا گیا الیکٹرک ایلیویٹرز کے علاوہ سٹیشن کے پلیٹ فارم سے مسافروں کو لے جانے کے لیے نامزد ریمپ کا مقصد زائرین کو سٹیشن سے داخلے اور باہر جانے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ خاص طور پر بزرگوں اور معذور افراد کے لیے سٹیشنوں کے ڈیزائن میں ٹرین کے داخلی اور خارجی دروازوں کی تعداد کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ٹرین کے ہر طرف 60 دروازے ہیں کیونکہ ٹرین میں سفر کے دوران زائرین کے آسانی سے داخلے اور باہر نکلنے کے لیے سٹیشنوں میں بھی اتنے ہی دروازے ہیں۔ مشاعر ٹرین مقدس مقامات کے درمیان اپنی مختلف نقل و حرکت میں لاکھوں زائرین کی نقل و حمل میں حصہ ڈالتی ہے۔مشاعر ٹرین ماحول دوست ٹرینوں میں سے ایک ہے کیونکہ یہ الیکٹرک پاور پر چلتی ہے۔ اس طرح اس کے کاربن کا اخراج صفر ہے۔ یہ ٹرین مقدس مقامات کے علاقے میں ماحول کے تحفظ اور بیت اللہ کے زائرین کی صحت عامہ کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔مشاعر ٹرین کا اپنا آپریٹنگ طریقہ بھی ہے جو دنیا کے کسی اور ٹرین میں نہیں ملتا۔ یہ فریکوئنسی سسٹم (میٹرو) کا استعمال کرتے ہوئے چلتی ہے۔ حج کے دوران روزانہ کی ضروریات کے مطابق ٹرین چلتی ہے۔ موسم اور ٹرین مینجمنٹ کے مرکزی ہیڈکوارٹرز میں آپریشن اور کنٹرول سنٹر کے ذریعے اسے چلایا جاتا ہے۔ ذو الحج کی ساتویں تاریخ سے اس کا سفر شروع ہوتا اور ایام تشریق کے اختتام تک یعنی 13 ذو الحج تک جاری رہتا ہے۔