واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن کی فیملی نے انہیں صدارتی انتخاب کی دوڑ سے الگ نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے میں شکست کا سارا ملبہ ان کے مشیروں پر ڈال دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے ٹرمپ سے مباحثے میں انتہائی کمزور کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد دل گرفتہ ہونے پر کیمپ ڈیوڈ میں اپنی فیملی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔امریکی میڈیا میں یہ قیاس آرائی گرم ہے کہ صدر بائیڈن شاید انتخابی دوڑ سے الگ ہوجائیں۔ ان کی عمر ان کی راہ میں بہت بڑی دیوار بن کر حائل ہوگئی ہے۔ وہ بھولنے کی بیماری میں بھی مبتلا ہیں۔ چلنے پھرنے میں نقاہت محسوس کرتے ہیں اور کبھی کبھی بھرے مجمع میں گم سم دکھائی دیتے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں انہیں دوبارہ صدر منتخب کرنا عقل کا سودا نہ ہوگا۔صدر کی فیملی نے واضح کردیا ہے کہ وہ انتخابی دوڑ سے الگ نہیں ہوں گے۔ ساتھ ہی ساتھ وہ یہ بھی کہتی ہے کہ ٹرمپ سے مباحثے میں صدر بائیڈن کی خراب کارکردگی کا بنیادی سبب ان کے مشیروں کا تیاری کے معاملے میں کوتاہی برتنا ہے۔صدر بائیڈن نے اتوار کا دن کیمپ ڈیوڈ میں فیملی کے ساتھ گزارا۔ اس دوران صدارتی انتخابی مہم کے حوالے سے مشاورت بھی کی گئی اور مختلف آپشنز پر تبادلہ خیالات کے بعد طے کیا گیا کہ صدر بائیڈن ہی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار رہیں گے۔ ٹرمپ سے مباحثے کے بعد سیاسی تجزیہ کاروں، میڈیا اور ووٹرز نے صدر سے کہا ہے کہ ان کا انتخابی دوڑ سے الگ ہو جانا ہی بہتر ہوگا۔یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کے دوران صدر بائیڈن متعدد مواقع پر بڑبڑاتے ہوئے سنائی دیے۔ ان میں اعتماد کی واضح کمی دکھائی دی۔ بعض معاملات میں انہوں نے دانستہ یا نادانستہ غلط بیانی کی اور ووٹرز کو قائل کرنے والا اندازِ تخاطب اختیار کرنے میں واضح طور پر ناکام رہے۔صدر بائیڈن کے لیے انتخابی عطیات جمع کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے جان مارگن کہتے ہیں کہ شاید مباحثے کے لیے ان کی اوور کوچنگ کی گئی اور انہوں نے اوور پریکٹس کی۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کو بڑے اور بنیادی پر اپنی بصیرت سے قوم کو روشناس کونے پر توجہ دینی چاہیے تھی۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مباحثے سے قبل انہوں نے بھرپور آرام نہیں کیا تھا اس تھکے تھکے دکھائی دیے اور اپنے ووٹرز کو متاثر کرنے میں ناکام رہے۔فروری تک 36 فیصد ڈیموکریٹ ووٹرز کا خیال تھا کہ صدر بائیڈن کو انتخابی دوڑ میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔ اب ایسے ڈیموکریٹ ووٹرز کا تناسب 46 فیصد ہوچکا ہے۔ صدر کی حیثیت سے ان کی کارکردگی کی حمایت بھی گھٹ رہی ہے
مقبول خبریں
26ویں آئینی ترمیم پاس کرنے کیلئے اربوں روپے بانٹے گئے،اسد قیصر
صوابی(این این آئی)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پاس کرنے کیلئے اربوں روپے بانٹے گئے۔صوابی میں کارکنوں سے...
بشریٰ بی بی کیخلاف ملتان، لیہ، گوجرانوالہ میں مقدمہ درج
اسلام آباد(این این آئی)بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مختلف شہروں میں مقدمے درج کر لیے گئے۔پولیس کے مطابق...
24نومبر کا احتجاج رکوانے کیلئے محسن نقوی کا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر...
اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے...
ٹرمپ کا 2020 کے انتخابات کی جانچ پڑتال کیلیے تحقیقاتی ٹیموں کو اکٹھا کرنے...
واشنگٹن(این این آئی )امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ 2020 کے انتخابات کی جانچ پڑتال کے لیے تحقیقاتی ٹیموں کو اکٹھا کرنے کا...
پاکستان اسٹاک ایکسچینج: کاروباری ہفتے میں بلند ترین سطح 99 ہزار 623 رہی
کراچی (این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے کاروباری ہفتے کے اختتام پر اپ ڈیٹس سامنے آ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے میں مثبت...