50ڈیموکریٹک رہ نمائوں کا بائیڈن سے سبکدوشی کا مطالبہ

0
71

واشنگٹن(این این آئی)امریکہ میں ان دنوں صدارتی الیکشن کی مہم جاری ہے۔ ایک طرف صدر جو بائیڈن اپنی تمام تر غلطیوں اور یادداشت کے مسائل کے باوجود آئندہ نومبر میں ہونے والے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔دوسری جانب امریکی ڈیموکریٹک پارٹی میں صدر بائیڈن کے حوالے سے بے چینی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکی قانون سازوں اور اہم شخصیات سمیت ڈیموکریٹک پارٹی 50 رہ نماں نے بائیڈن پر زور دیا ہیکہ وہ صدارتی انتخابات کی دوڑ سیسبکدوش ہوجائیں گے۔امریکی اخبار کے مطابق ڈیموکریٹس کے بڑھتے ہوئے طبقوں کو اب یقین ہے کہ صدر اپنے عہدے کو برقرار رکھتے ہوئے وائٹ ہاس کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ لمحہ ریاستہائے متحدہ کے صدر کے درمیان ایک غیر معمولی تصادم کا باعث بن رہا ہے۔ جب کہ صدر اصرار کرتے ہیں کہ وہ اپنی دوبارہ انتخابی مہم کو ترک نہیں کریں گے۔کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹس رکن اسکاٹ پیٹرز نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مجھے اس مہم کی اس ریس کو جیتنے کی صلاحیت پر کم سے کم اعتماد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرہم جانتے ہیں کہ ہم ہار جائیں گے تو یہ بے وقوفی ہو گی کہ دوسرے راستے کی طرف نہ دیکھیں۔دریں اثنا مینیسوٹا سے ڈیموکریٹ رکن اینجی کریگ نے بائیڈن پر زور دیا کہ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے نامزد امیدوار کے عہدے سے دستبردار ہو جائیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف موثر طریقے سے مہم چلانے اور جیتنے کے قابل ہیں۔قانون سازوں نے کہا کہ وہ عطیہ دہندگان اور ووٹروں کی طرف سے بائیڈن کی امیدواری کے خدشات سے پریشان ہیں۔ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے ارکان اور وائٹ ہائوس کے سیاسی بازں میں بھی بائیڈن کے حوالے سے تقسیم ابھرنے لگی ہے۔مشی گن ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق فرسٹ وائس چیئرمین مارک لیچی نے وضاحت کی کہ بہت سے لوگ صدر کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی میں کسی اور کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے بہت پرجوش ہوں گے۔ میرے خیال میں اس وقت جوش و جذبے میں فرق ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ فرق مزید بڑھتا جا رہا ہے۔یقینی طور پر بہت سے ممتاز ڈیموکریٹس نے عوامی طور پر صدر کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے، یا کسی بھی قسم کے خدشات کے بارے میں خاموش رہے۔تاہم وائٹ ہائوس کے ایک سینیر اہلکارجنہوں نے بائیڈن کے ساتھ ان کی صدارت، نائب صدارت اور ان کی 2020 کی مہم کے دوران کام کیا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بائیڈن کو دوبارہ انتخاب میں نہیں جانا چاہیے۔اہلکار نے کہا کہ انہیں اب یقین نہیں ہے کہ صدر کے پاس وہ مضبوط مہم چلانے کی صلاحیت ہے۔اس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے پر اصرارپر کہاکہ بائیڈن نے حالیہ مہینوں میں اپنی عمر بڑھنے کے مزید آثار دکھائے ہیں جن میں زیادہ آہستہ، ہچکچاہٹ اور خاموشی سے بولنے کے ساتھ ساتھ نجی طور پر زیادہ تھکے ہوئے دکھائی دینا بھی شامل ہے۔