ہائیکورٹ کانیب کو چوہدری برادران کے اثاثوں کی انوسٹی گیشن مکمل کرنے کاحکم

0
708

لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری برادران کی نیب انکوائریز اور چیئرمین نیب کے اختیارات کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے نیب کو چار ہفتوں میں چوہدری برادران کی آمدن سے زائد اثاثوں کی انوسٹی گیشن مکمل کرنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے سماعت کی ۔ دوران سماعت ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا درخو است گزاروںپر الزامات کیا ہیں؟ ۔جس پر چوہدری برادران کے وکیل نے جواب دیا کہ آمدن سے زائد اثاثوں اور غیر قانونی بھرتیوں کے الزامات ہیں ۔ڈی جی نیب نے کہا کہ چوہدری برادران کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا کیس بند کر دیا ہے ۔چوہدری برادران کا آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس نیب کے پاس زیر التواء ہے ۔سال 2000 میں گجرات کے رہائشی نے چوہدری برادران کے خلاف شکایت فائل کی ۔اس وقت کے چیئرمین نیب نے اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دیا ۔2010 میں نیب لاہور نے چیئرمین نیب کو چوہدری برادران کے کیس بارے خط لکھا ۔2014 میں اعلیٰ سطحی کمیٹی نے دو ماہ میں اس کیس کو دیکھ کر جلدی مکمل کرنے کا کہا ۔فاضل عدالت نے کہاکہ2017 سے اگر ایک بندہ ٹیکس دے رہا ہے تو اس کے تمام اثاثے ڈیکلیئر ہیں پھر آپ کیسے انوسٹی گیشن شروع کرتے ہیں ۔جسٹس صداقت علی نے ڈی جی نیب سے استفسار کیا آپ کے کتنے اثاثے ہیں ، ڈی جی نیب نے جواب دیا میرے چار کروڑ کے اثاثے ہیں ۔فاضل عدالت نے مزید استفسار کیا آپ جب لیفٹیننٹ تھے تب آپ کی تنخواہ کتنی تھی ۔ڈی جی نیب نے کہا کہ میرے پاس اس وقت ریکارڈ نہیں ہے ۔میں اب نیب سے پانچ لاکھ روپے تنخواہ لے رہا ہوں ۔جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ کسی وقت تسلی سے آپ سے آ پ کے بارے میں پوچھیں گے ۔چوہدری برادران کے وکیل نے کہا کہ 2016 میں آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کو نیب نے بند کر دیا تھا ۔ فاضل عدالت نے چار ہفتوں میں چوہدری برادران کی آمدن سے زائد اثاثوں کی انوسٹی گیشن مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔