امت مسلمہ نوجوانوں کو عصری علوم کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرے،صدرعارف علوی

0
258

اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان ممالک جدید سائنسی علوم کی تعلیم پر توجہ دیکر دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتے ہیں۔ وہ پیر کو گلوبل الفارابی فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ صدر مملکت نے کہاکہ مستقبل مسلمانوں کا دکھائی دیتا ہے تاہم انہیں سخت محنت اور لوگوں کو تعلیم و صحت کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں الفارابی کے اصولوں پر آگے بڑھنا چاہیے جو کہ موجودہ حالات کے تناظر میں قابل عمل ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا اخلاقیات کی جانب نہیں دیکھ رہی تاہم مسلمان اخلاقیات کا خیال رکھتے ہیں اور وہ اخلاقیات اور علم کی بنیاد پر تبدیلی لا سکتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیر، فلسطین اور روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار ابتر ہے، مسلمانوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی تیزی سے ترقی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ مصنوعی ذہانت کے باعث علم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی تعاون پر زور دیاکہ وہ امت مسلمہ کے نوجوانوں کو عصری علوم کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرے۔ مسلمان فلسفیوں کی تعریف کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ مسلمانوں کے دور کے باعث یونانی فلسفہ کو جدید دنیا میں لانے میں مدد ملی۔ الفارابی نے ریاضی، طبعیات اور موسیقی سمیت دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ الفارابی کی کتاب المدینة الفضیلہ میں ریاست مدینہ کی خوبیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ وزیرا عظم عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ اصولوں پر قائم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ ریاست مدینہ میں تمام لوگوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی سے لوگ تعلیم یافتہ اور صحت مند ہوں گے تو اس سے غربت ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل عسکر مسی نوف نے کہا کہ اسلام میں تعلیم و سائنس کو نمایا ں اہمیت دی گئی ہے کیونکہ اس کاآغاز ہی اقرا سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید سائنس میں مسلمان سکالرز کا اہم کردار ہے اور وہ سائنس کے کئی شعبوں میں بانی کی حیثیت رکھتیہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم کی توجہ رکن ممالک کی یونیورسٹیوں کو سنٹرآف ایکسی لینس میں تبدیل کرنے کے لئے معیاری نصاب میں بہتری پر مرکوز ہے