حکومت نے وزراء کو این آر او دیا ، ہم این آر او نہیں چاہیے ،محسن رانجھا

0
288

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سپیکر کے کہنے پر شاہ محمود قریشی کی صدارت میں کمیٹی بنی، حکومتی صفوں میں کرپشن کے سنگین معاملات ہیں، حکومت نے وزراء کو این آر او دیا ، ہمیں این آر او نہیں چاہیے اور نہ ہی ہم حکومت کو این آر او دینگے ،وزراء شرم کریں فیٹف گرے لسٹ پر سیاست مت کریں،پارلیمنٹ معاملات کون چلادھا ہے حکومت جواب دے۔ مسلم لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے گری ہوئی حرکت کرتے ہوئے پارلیمانی روایات کی خلاف ورزی کی، ہماری لئے لازم ہوگیا کہ حقائق سامنے لائیں۔انہوں نے کہاکہ سپیکر کے کہنے پر شاہ محمود قریشی کی صدارت میں کمیٹی بنی، حکومتی صفوں میں کرپشن کے سنگین معاملات ہیں، یہ خود این آر او چاہتے ہیں،ایک آرڈیننس 28 دسمبر دوہزار انیس کو جاری ہوا، یہ آرڈیننس حکومتی این آر او کا ثبوت ہے، حکومت نے کرپٹ وزرا کو این آر او دیا، شہزاد اکبر نے یہ کاغذ مجھے دیا اور کہا نیب کا مجوزہ مسودہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی آر ٹی کے منصوبے کو این آر او دینے کیلئے یہ آرڈیننس مسودہ لایا گیا، انہوں نے سپریم کورٹ سے حکم امتناعی لیا ہوا ہے، گزشتہ لا ء کمیٹی اجلاس میں فروغ نسیم آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ بی آر ٹی منصوبے کو جس میں کھربوں کے معاملات ہیں اور لاگت بڑھائی گئی ان کو این آر او دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ احسن اقبال کو تو سٹیڈیم بنانے پر کیس بنایا جاتا ہے، ہم نے مجوزہ بل کی حمایت سے انکار کردیا، ہم حکومت کو این آر او دیتے ہیں اور نہ مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کے پی احتساب بیورو کے چیئرمین کو ہٹایا گیا تھا تاکہ کرپشن کو کلین چٹ دی جاسکے، بی آر ٹی، مالم جبہ، گینائٹ مائنز کی غیر قانونی الاٹمنٹ، بلین ٹری سب میں حکومت کو این آر او چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے کہا نیب سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن سے بدلہ لینے کیلئے ملک کے عوام کو مشکل میں ڈالا جارہا ہے، اسلم مسعود، ظفر اقبال سمیت بہت سوں کی وفات نیب کسٹڈی میں ہوئی، نیب کو صرف انتقامی کاروائی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، ہم نیب کا سامنے کر رہے ہیں اور تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب ٹارچرز اور مس ہینڈلنگ کی وجہ سے لوگوں کی وفات ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ فیٹف بل میں رائٹ ٹو پرائیویسی کے نکتہ میں مخالفت کی تھی، فیٹف قوانین میں تین سو کے قریب ترامیم تو اپوزیشن نے کرکے دی تھیں، شرم کریں فیٹف گرے لسٹ پر سیاست مت کریں۔ انہوں ںے کہاکہ نیب بھی فیٹف کا حصہ ،اس کے قانون میں بھی ترمیم کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری وجہ سے ملک کی بیورو کریسی کیوں مصائب جھیلے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ صبح عمران صاحب نے ایک ٹویٹ کیا اور گھسا پٹا بیانیہ دیا، ملک کی معیشت عوام کی حالت کا نام ہے جو بدحالی کا شکار ہے، ملک کا وزیراعظم کہے کیا کرسکتا ہوں تو مستعفی ہوجائے۔