کراچی(این این آئی) جمعیت علما اسلام کے سینئر رہنما اور سابق پارلیمنٹیرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کو ن لیگ، پی پی جیسی نہج پر پہنچایا جا رہا تھاتو میں نے اس کے خلاف آواز بلند کی،پارٹی میں موروثیت کے خلاف ہیں، مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے تو اپنی پارٹی کو اتنا نقصان نہ پہنچتا۔گفتگوکرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے موروثی سربراہ بننے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، پارٹی میں موروثیت کے خلاف ہیں، دستور کے مطابق جو بھی پارٹی کا سربراہ بنے اس کا ساتھ دیں گے۔انھوں نے کہاکہ موروثی لیڈر شپ کے حوالے سے مسلم لیگ( ن) اور پیپلز پارٹی کے حالات سب کے سامنے ہیں جہاں اہم ارکان پیچھے کھڑے ہوتے ہیں جب کہ معاملات لڑکے اور لڑکیاں دیکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) کی ویٹو پاور مریم نواز اور پیپلز پارٹی کی بلاول کے پاس ہے، مریم نواز کی کوالیفکیشن صرف یہ ہے کہ وہ میاں نواز شریف کی بیٹی ہیں۔حافظ حسین نے کہاکہ ماضی میں مولانا شیرانی کو مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں پارٹی سربراہ بنانے کی بات کرنے والے ساتھیوں کو خاموش کروایا گیا۔ہم چاہتے ہیں کہ جے یو آئی کو نقصان نہ پہنچے، الگ گروپ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
مقبول خبریں
اگلے چند روز میں سعودی عرب کا اعلیٰ اختیاراتی وفد پاکستان آ رہا ہے،عطاء...
اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اگلے چند روز میں سعودی عرب کا اعلیٰ...
وزیراعظم شہباز شریف کامتحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے رکن شیخ طحنون بن...
اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کیرکن اور ممتاز کاروباری شخصیت شیخ طحنون بن محمد النہیان...
امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت...
اسلام آباد (این این آئی)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی...
اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع...
راولپنڈی (این این آئی)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے...
امریکی ڈیموکریٹس کا رفح حملہ روکنے کیلئے بائیڈن کو کھلا خط
واشنگٹن (این این آئی)غزہ کے شہر رفح میں اسرائیلی حملے روکنے کے لیے 57 امریکی ڈیموکریٹس نے ایک کھلے خط پر دستخط کرتے ہوئے...