لیبر اصلاحات کے تحت کفیل کا نظام باقی نہیں رہے گا،سعودی عرب

0
294

ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت میں لیبر پالیسیز کے ڈپٹی منسٹر انجینئر ہانی بن عبدالمحسن المعجل نے بتایا ہے کہ تارک وطن کارکنان پر سرکاری ٹیکسوں اور محصولات کا معاملہ زیر غور ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مکہ مکرمہ میں ایوان تجارت و صنعت کی جانب سے منعقد ایک ورک شاپ میں انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی کارکنان پر سرکاری ادائیگیوں کے نظام کا جائزہ لیا جائے گا اور ممکنہ طور پر یہ ادائیگیاں سالانہ بنیادوں کے بجائے سہ ماہی بنیادوں پر کر دی جائیں گی۔ اس طرح نجی سیکٹر کی کمپنیوں کے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔المعجل نے واضح کیا کہ کارکن کی طرف سے اقامہ تجدید فیس اور مالی ٹیکس کی ادائیگی اس وقت موجودہ آجر کی جانب سے کی جاتی ہے۔ڈپٹی منسٹر نے مزید بتایا کہ مملکت میں لیبر اصلاحات کے تحت کفیل کا نظام باقی نہیں رہے گا بلکہ اسے شرائط کے ساتھ آجر اور کارکن کے درمیان ایک سمجھوتے کے تعلق سے تبدیل کر دیا جائے گا۔ اس نظام کا اطلاق 14 مارچ 2021 سے ہو گا۔انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے 4 نومبر کو لیبر اصلاحات متعارف کرائی تھیں۔المعجل نے بتایا کہ اگر کوئی کارکن دو سال کے مقررہ معاہدے سے قبل آجر تبدیل کرنا چاہتا ہے تو اسے معاہدے میں شامل جرمانے کی شق کے مطابق آجر کو زر تلافی کی ادائیگی کرنا ہو گی۔