مریم بی بی کے کہنے پر کوئی مسلم لیگی استعفے نہیں دے گا، غلام سرور خان

0
233

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) میں واضح دراڑ اور گروپ بندی موجود ہے ،مریم بی بی کے کہنے پر کوئی مسلم لیگی استعفے نہیں دے گا،پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے، شامل جماعتیں ایک صفحے پر نہیں،رواں سال عالم اسلام بالخصوص پاکستان کیلئے بہتری کا سال ہو گا،انتخابات 2023 میں ہونگے ،اگر ہم عوام کے اعتماد پر پورا نہ اتر سکے تو ان کے پاس حق ہو گا، وہ بہتر فیصلہ کریں گے ۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ہوابازی نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں تمام جماعتیں ایک صفحے پر بھی نہیں ہیں، پی ڈی ایم میں ایک بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اور وہ کبھی استعفیٰ نہیں دے گی جبکہ مسلم لیگ کا بھی ایک بہت بڑا دھڑا استعفیٰ نہیں دے گا۔انہوں نے کہا کہ مریم بی بی کے کہنے پر کوئی مسلم لیگی استعفے نہیں دے گا، مسلم لیگ کے اندر بھی ایک واضح دراڑ اور گروپ بندی موجود ہے، جمہوریت پر یقین رکھنے والے واضح اور نمایاں سوچ رکھنے والے لوگ ان کی اکثریت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ تیسری بڑی جماعت مولانا فضل الرحمن کی جمعیت علمائے اسلام ہے، خدا کی شان دیکھیں کہ پی ڈی ایم کے چیئرمین کے ساتھ ان کی اپنی جماعت نہیں کھڑی اور مولانا شیرانی، حافظ حسین احمد اور اراکین پارلیمنٹ سمیت جمعیت علمائے اسلام(ف) کے اہم اراکین کا گروپ نکھر کر سامنے آ گیا ہے اور انہوں نے اہنی جماعت کا اصل نام جمعیت علمائے اسلام پاکستان رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت مولانا فضل الرحمن کی جمعیت دراصل جمعیت علمائے اسلام ہند کی ایک ذیلی شاخ ہے اور جو پالیسی ہندوستان کی ہو گی وہی جمعیت علمائے اسلام ہند کی ہو گی اور وہی پالیسی مولانا فضل الرحمن کی ہو گی، اس سے اختلاف کرتے ہوئے محب وطن پاکستانی نکھر کر سامنے آ گئے ہیں اور انہوں نے قائدانہ کردار لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے، کل تک میں کہہ رہا تھا کہ پیپلز پارٹی استعفے نہیں گی اور مسلم لیگ(ن) کا ایک دھڑا استعفیٰ نہیں دے لیکن اب میں کہتا ہوں کہ پی ڈی ایم استعفے نہیں دے گی اور مولانا کی جمعیت علمائے اسلام بھی استعفے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی گفتگو سے اس کی پہلی جھلک نظر آ گئی ہے جس میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی لیکن سینیٹ کے انتخابات کے بارے میں بعد میں فیصلہ کرے گا، یہ بات بھی صرف کہنے کی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات بھی ہوں گے اور پی ڈی ایم اس میں حصہ بھی لے گی۔انہوں نے کہا کہ نہ پی ڈی ایم کا کوئی رکن استعفیٰ دے گا نہ وہ انتخابات سے دور ہوں گے