ہندوستان پاکستان میں مسلکی بنیادوں پر انتشار پھیلانا چاہتا ہے،وزیر اعظم

0
459

کوئٹہ (این این آئی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے ملک میں سنی شیعہ فسادات کون کروانے کی کو شش کر رہا ہے ، ہندوستان پاکستان میں مسلکی بنیادوں پر انتشار پھیلانا چاہتا ہے ،سانحہ مچھ اسی سازش کی کڑ ی تھی ،35سے 40 لوگ ہیں جو پہلے لشکر جھنگوی اور اب آئی ایس آئی ایس کا حصہ بن گئے اور دہشتگردی کر رہے ہیں ہم ان عناصر کی سرکوبی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں میرا مشن نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا کو متحد کرنا ہے بلکہ مسلم دنیامیں شیعہ سنی کے نام پر تقسیم کرکے حکمرانی کرنے کی پالیسی لانے کا خاتمہ اور ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو ٹھیک کرنے میں کردار ادا کرنا ہے ،ہزارہ برداری فکر نہ کرے ہم انکا تحفظ کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی میں سانحہ مچھ کے لواحقین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہزارہ برداری کے بہت سے لوگ شہید ہوئے جس سے آگاہ ہوں میں جب یہاں واقعات بہت زیادہ ہو کرتے تھے اور لوگ آنے سے کترا رہے تھے میں اس وقت بھی یہاں آیا اور مذمت کی سانحہ مچھ کا سنتے ہی وفاقی وزراء کو ہزارہ برداری کے پاس بھیجا ہزارہ برداری فکر نہ کریںہم انکا تحفظ کر رہے ہیں ہم نے لکھ کر دیا ہے کہ جو وعدے کئے ہیں انہیں پور ا کریں گے اور اس بار وہ چیزوں کو مختلف دیکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہزارہ برداری پر حملوں کے خلاف ایک تنظیم کا نام لیکر مذمت کی جس نے مجھے بھی دھمکیاں دیں ،ہزارہ برداری کو بتانا چاہتاہوں کہ 20سال سے جو کچھ ہوا میں انکا سارا مسئلہ سمجھتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ سے انٹیلی جنس اداروں نے ہمیں آگاہ کیا تھا کہ ہندوستان پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتاہے اور اس انتشار کے لئے شیعہ اور سنی علماء کو قتل کرکے ملک بھر کی برداریوں کے درمیان انتشار پیدا کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے میں نے کابینہ کو آگاہ کیااور جب ایک سنی عالم دین کو قتل کیا گیا تو اس پر بیان بھی دیا ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کو داد دینا چاہتاہوں کہ انہوں نے شیعہ اور سنی علماء کے قتل کے کم از کم چار بڑے منصوبوں کو ناکام بنایا اور منصوبہ ساز ملزمان کو پکڑا۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سانحہ مچھ ایک بڑی گیم کا حصہ تھاجب واقعہ ہوا تو معلوم ہوگیا کہ یہ ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک کڑی ہے جس کے بعد فور ی طور پر وزیرداخلہ کو کوئٹہ میں دھرنے کے مظاہرین کے پاس بھیجا ہم نے سب سے پہلے آمنہ بی بی جسکے پانچ بھائی شہید، محمد صادق جو چھ بہنوں کا ایک بھائی تھا سمیت تمام لواحقین کو یہ اعتماد دلایا کہ پوری طرح انکے ساتھ کھڑے ہونگے اور انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔