نئی دہلی (این این آئی )بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے کسانوں کے احتجاج اوربھارتی اینکر ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ کے حوالے سے مودی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت میں حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس کی موجودہ صدر سونیا گاندھی نے مختلف امور کے حوالے سے نریندر مودی کی قیادت والی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ۔ انہوں نے بالاکوٹ حملے کے حوالے سے متنازعہ ٹی وی اینکرارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ پر حکومت کی خاموشی کو بہرے پن سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے قومی سلامتی سے پوری طرح سے سمجھوتہ کیا۔کانگریس پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سونیا گاندھی نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہود سے متعلق بہت سے اہم امور پر فوری توجہ کی ضرورت ہے اور ایسے تمام مسائل پر پارلیمان کے آئندہ اجلاس میں بحث ہونی چاہیے۔پلوامہ میں شدت پسندوں کے حملے اور اس کے بعد بالا کوٹ واقعے پر بھارتی ٹی وی میزبان ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ کا ذکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ اس طرح کی ایک رپورٹ ہمارے سامنے آئی ہے کہ کس انداز میں قومی سلامتی پر سمجھوتہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے چند روز پہلے اس کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوجی آپریشن سے متعلق ایسی خفیہ معلومات کو افشا کرنا ملک سے غداری کے زمرے میں آتا ہے،لیکن ان سب کے باوجود جو کچھ بھی سامنے آیا ہے اس پر حکومت کی خاموشی، بہرا پن ہے۔ جو لوگ دوسروں کی حب الوطنی اور قوم پرستی پر سوالات اٹھاتے رہتے ہیں، وہ خود پوری طرح سے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ سونیا گاندھی نے کسانوں کے احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے بھی مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بات چیت کے مختلف ادوار میں حیران کن تکبر کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ اس معاملے پر پوری طرح سے بے حس ہوچکی ہے۔