چین میں تجربہ گاہ سے کورونا پھیلنے کے شواہد نہیں ملے، عالمی ادارہء صحت

0
266

ووہان(این این آئی) چین کا دورہ کرنے والی عالمی ادارہ صحت کی تحقیقات ٹیم نے ابتدائی طور پر حاصل ہونے والی معلومات سے آگاہ کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ٹیم نے ووہان میں دو ہفتے تک جانوروں کی مارکیٹ ، مختلف تجربہ گاہوں اور مقامات کا دورہ کرنے کے بعد کورونا وائرس کی ابتدا کے بارے میں حاصل ہونے والی معلومات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے سربراہ بین امبیرک کا کہنا تھا کہ ابھی تک سامنے آنے والی معلومات سے کورونا وائرس کی ابتدا کے بارے میں ہماری موجودہ تفہیم میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی ، اس سے صرف کچھ نئی جزئیات سامنے ضرور آئی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کے بارے میں یہ سازشی نظریہ گردش میں رہا ہے کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی میں تحقیق کے لیے کئی وائرس جمع کیے جاتے ہیں اور کورونا وائرس بھی اسی تجربہ گاہ کے ذریعے جانتے بوجھتے لیک کیا گیا یا غلطی سے پھیلا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت اور چین کے ماہرین کی مشترکہ ٹیموں نے ووہان انسٹی ٹیوٹ کا تفصیلی دورہ کیا ہے اور انہیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکے کہ وائرس کے پھیلنے کا آغاز اس تجربہ گاہ سے ہوا، ہم ایسے کسی بھی اندازے یا قیاس آرائی کے امکان کو مسترد کرتے ہیں۔تین گھنٹے طویل پریس بریفینگ میں بین امبیرک نے کہا کہ ابھی تک کے مشاہدے سے اندازہ ہوتا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ وائرس چمگادڑ سے کسی اور جانور میں منتقل ہوا ہے اور پھر وہاں سے انسانوں میں پھیلا ہے تاہم اس کے لیے ہمیں مزید شواہد جمع کرنا ہوں گے