سیاسی مسائل کے لیے سیاسی حل کی ضرورت ہے، پاکستان کی اقوام متحدہ میں بریفنگ

0
249

واشنگٹن(این این آئی )پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر جیسے سیاسی وجوہات رکھنے والے مسائل کے سیاسی حل کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی برادری متعدد دیرینہ تنازع کا سیاسی حل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے، جیسے جموں وکشمیر کا تنازع، ہم جن نئے خطرات کا مقابلہ کرتے ہیں ان کی سیاسی وجوہات اور حتمی طور پر سیاسی حل بھی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق پیس کیپنگ آپریشنز کی خصوصی کمیٹی کے 2021 کے سیشنز کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے تنازع کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی موجودہ حکمت عملی کی کوتاہیوں پر بھی زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ظاہر ہے، سیاست ہر چیز پر حکومت کرتی ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ ہم جن نئے خطرات کا مقابلہ کرتے ہیں ان کی سیاسی وجوہات اور حتمی طور پر سیاسی حل بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیس کیپنگ کے پاس ایسے تنازع، شورشوں اور سرحد پار سے ہونے والے حملوں کو حل کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اختیار نہیں۔تنازع کشمیر کو سب سے پہلے 1948 میں اقوام متحدہ میں لایا گیا تھا اور اس کے بعد سے یہ حل طلب نہیں رہا ہے حالانکہ اس سے پہلے ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان دو جنگیں اور سیننکڑوں سرحدی تصادم ہوچکے ہیں۔اگست 2019 میں بھارت نے غیرقانونی طور پر زبردستی جموں و کشمیر کے مقبوضہ حصوں کو اپنے ساتھ منسلک کردیا تھا جس سے جنوبی ایشیا کی دو جوہری قوتوں کے درمیان ایک خطرناک تعطل پیدا ہوگیا تھا۔فلسطین کا تنازع اس سے بھی پرانا ہے کیونکہ اسے 1945 میں اقوام متحدہ کے حوالے کیا گیا تھا اور ابھی تک یہ حل نہیں ہوا ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی برادری متعدد دیرینہ تنازع کا سیاسی حل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے، جیسے جموں وکشمیر کا تنازع۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں تنازع پھیلا ہے اور مزید بڑھا ہے، جس سے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی ہوئی ہے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔