سعودی عرب کی 192 ممالک کے ساتھ یوم الارض سرگرمیوں میں شرکت

0
250

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے ملک کی تعمیر وترقی اور وسیع تر اصلاحات کے پروگرام وژن 2030 کے اہداف میں ماحولیاتی تحفظ بھی شامل ہے۔ماحولیاتی تحفظ بحر الاحمر ڈویلپمنٹ کمپنی کے لگژری سیاحتی منصوبوں اور قدرتی خزانوں کو سامنے لانے کے اہداف ومقاصد کا حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب بھی پوری دنیا کے ساتھ مل کر یوم الارض کی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز پوری دنیا میں یوم الارض منایا گیا۔ اس موقع پر کرہ ارض کے 192 ممالک نے اس میں حصہ لیا۔ اس بار یوم الارض کے لیے اپنی سر زمین کیلیے ہماری تیاری کا سلوگن اختیار کیا گیا تھا۔اس موقع پر بحر احمر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جان باگانو نے کہا کہ میں نے پہلی بار بحر الاحمر کے منصوبوں کا حصہ بننے والے علاقوں کا دورہ کیا۔ میں نے یہ اندازہ لگایا کہ ان علاقوں میں قدرتی مقامات کو سامنے لانے اور ان کے تحفظ کے شاندار مواقع موجود ہیں۔ مملکت کے شمال مغربی ساحلی علاقوںکا فرنٹ 28 ہزار مربع کلو میٹر پر پھیلا ایک وسیع وعریض علاقہ ہے۔ یہ علاقہ مرجانی چٹانوں کا ہزاروں سال سے مرکز ہے اور یہاں پر قدرتی وسائل کی بہتا ہے۔ مینگرو کے درختوں کے ساتھ ساتھ یہاں پر سمندری کچھوے اور دیگر کئی انواع کی نباتات اور حیوانات پائی جاتی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں باگانو نے کہا کہ آج اس بڑے ترقیاتی منصوبے میں ہم منزل کو محفوظ رکھنے اور اس میں اضافہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں تاکہ آنے والی نسلیں آنے والے برسوں تک اس سے لطف اندوز ہوسکیں