غزہ میں 11 روزہ خونی کھیل کے بعد حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی

0
291

غزہ (این این آئی)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور اسلامی تحریک مزحمت ‘حماس’ کے درمیان جاری لڑائی کے گیارہ روز بعد دونوں فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔گذشتہ شب اسرائیلی کابینہ نے جنگ بندی کی تجویز پر رائے شماری کی۔ رائے شماری کے دوران کثرت رائے سے جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کا فیصلہ امریکہ کے شدید دباؤ کے بعد کیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کی منظوری ایک عہدیدار کے مطابق ”خاموشی کے بدلے خاموشی” کی بنیاد پر دی گئی ہے۔کابینہ اجلاس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کشیدگی کم کرنے کے لیے کہا تھا۔اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ جنگ بندی کی تجویز مصر اور بعض دوسرے ممالک کی طرف سے دی گئی ہے۔ یہ جنگ بندی غیر مشروط ہوگی۔ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق رات دوبجے نافذہو گئی۔ادھر فلسطینی گروپوں نے بھی غزہ کے علاقے میں جنگ بندی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دو بجے سے جنگ بندی پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت تک جنگ بندی پرعمل درآمد کریں گے جب قابض اسرائیل کرے گا۔ اگر اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ توڑا تو ہم بھی اس پر قائم نہیں رہیں گے۔ جنگ بندی پرعمل درآمد کے بعد رات گئے غزہ میںلوگ خوشی سے سڑکوں پر نکل آئے اور جنگ بندی کی خوشی کا جشن منایا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے گذشتہ 11 روز میں اسرائیل پر 4300 راکٹ داغے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث شہری گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے تھے اور عیدالفطر کے موقعے پروہ عیدکی تقریبات بھی نہیں منا سکے ہیں