معیشت کا پہیہ تب ہی چلے گا جب صنعت کا پہیہ چلے گا، خسرو بختیار

0
333

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہاہے کہ معیشت کا پہیہ تب ہی چلے گا جب صنعت کا پہیہ چلے گا،پرائیوٹ سیکٹر انویسٹمنٹ اور سیونگز کی شرح میں آہستہ آہستہ تبدیلیاں آئیں گی،آٹو سیکٹر آدھی صلاحیت پر چل رہا ہے، 800 سی سی سے کم کی گاڑیوں کی قیمت کم کر رہے ہیں اور باقی سی سیز پر بھی بات چیت چل رہی ہے اور آٹو پالیسی بڑی جامع ہوگی،برآمدات پر مبنی صنعتیں آئیں ،زمین لیز پپر دی جائے گی،ملک کے اندر مستحکم نمو رکھنا ہے تو برآمدات کو بڑھانا ہوگا۔ ہفتہ کو وفاقی وزراء کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہاکہ ٹریکٹرز کی پیداور بڑھے گی تو چھوٹی صنعتیں جو پارٹس بناتی ہیں ان کی پروڈکشن بھی بڑھے گی۔ انہوںنے کہاکہ 9 فیصد کی نمو رواں سال رہی ہے تاہم ہم نے چیلنج خود کو 6 فیصد کا دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پرائیوٹ سیکٹر انویسٹمنٹ اور سیونگز کی شرح میں آہستہ آہستہ تبدیلیاں آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ برآمدات کو تقویت دینے کے لیے انقلابی اقدامات کیے گئے ہیں، صنعتوں کا پہیہ چلنے کے لیے بجلی اور گیس کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ معیشت کا پہیہ تب ہی چلے گا جب صنعتون کا پہیہ چلے گا۔خسرو بختیار نے کہاکہ آٹو سیکٹر آدھی صلاحیت پر چل رہا ہے، 800 سی سی سے کم کی گاڑیوں کی قیمت کم کر رہے ہیں اور باقی سی سیز پر بھی بات چیت چل رہی ہے اور آٹو پالیسی بڑی جامع ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا فلسفہ میک اِن پاکستان کا ہے، گلوبل ایکسپورٹ ویلیو چین میں پاکستان کے آٹو سیکٹر کو ڈالنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے معاشی حب کراچی میں زمین بہت مہنگی ہے، کراچی میں 1500 ایکڑ کا خصوصی زون پی ایس ڈی پی میں رکھا گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ برآمدات پر مبنی صنعتیں یہاں آئیں اور انہیں زمین لیز پپر دی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ صنعتی نمو میں ہم انجینئرنگ پر بھی توجہ دے رہے ہیں، ہم بھلے پوری گاڑی برآمد نہ کرسکیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ کم از کم اس کے کچھ پارٹس تو برآمد کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر مستحکم نمو رکھنا ہے تو برآمدات کو بڑھانا ہوگا۔