کے ای ایس سی نجکاری کا معاہدہ خفیہ ہے اسے پبلک نہیں کیا جاسکتا، کمیشن کا فیصلہ

0
234

کراچی(این این آئی)پاکستان انفارمیشن کمیشن نے اطلاعات تک رسائی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اور نجی پارٹی کے درمیان کے ای ایس سی کی نجکاری کا معاہدہ خفیہ ہے، اسے پبلک نہیں کیا جاسکتا تاہم وزرات نجکاری آئندہ ایسے معاہدے کرتے ہوئے کمرشل اور عوامی مفاد دونوں کو پیش نظر رکھے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ دیا۔ بنچ کے ممبران میں فواد ملک اور زاہد عبداللہ شامل تھے۔پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران وزارت نجکاری نے کے ای ایس سی نجکاری معاہدہ خفیہ رکھنے کا بڑا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ کے ای ایس سی نجکاری کا معاہدہ خفیہ ہے اس کی تفصیلات عوام کے سامنے نہیں لاسکتے، معاہدہ خفیہ رکھنے کے لیے باقاعدہ شق شامل کی گئی۔وزرات نجکاری نے کہاکہ معاہدہ پبلک کردیا تو پرائیوٹ پارٹی کے عالمی ثالثی عدالت جانے کا خدشہ ہے، معاہدے کی خلاف ورزی پر ملک کو بڑے مالی جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔وزارت نجکاری کے اس بیان پر پاکستان انفارمیشن کمیشن نے بے بسی کا اظہار کیا۔ کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ معاہدے میں خفیہ شق کے باعث معاہدہ پبلک نہیں کیا جاسکتا اور معاہدہ پبلک کرنے سے ملک کو بڑے مالی نقصان کا خدشہ ہے۔ البتہ کمیشن نے سیکرٹری نجکاری کو اداروں کی نجکاری کے معاہدوں میں توازن رکھنے کی ہدایت دی ہے