قومی اسمبلی میں ایک بار پھر ہنگامہ آرائی ، اپوزیشن اور حکومتی اراکین آمنے سامنے

0
237

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں ایک بار پھر حکومتی اور اپوزیشن اراکین آمنے سامنے آگئے ، شاہد خاقان عباسی کی تقریر کے دور ان حکومتی نے شورشرابہ کیا ،ایک حکومتی رکن کھڑا ہوا تو شاہد خاقان عباسی نے کہا آجاؤ آجاؤ ،سپیکر نے احتجاج کرنے والے اراکین کو بٹھا دیا، شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دور اپوزیشن کے شورشرابے کے باعث پر اسپیکر نے مائیک مولانا اسعد محمود کو دیدیا ، شاہ محمود قریشی کے بیٹھ جانے کے بعد دونوں طرف سے اراکین بغیر مائیک کے بات کر تے رہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر آپ دھاندلی نہیں کرتے تو وزیر اعظم عمران خان کے پاس فنانس ترمیمی بل کی تحریک کے حق میں 172 ووٹ نہیں تھے،فنانس بل میں پیش کی گئی ترمیم کو پڑھنا چاہیے تھا ،اسپیکر صاحب! آپ نے ہم سے ہمارا حق چھینا ہے،آپ کرسی کی عزت برقرار رکھنے کیلئے غیر متنازع رہتے تو اچھا ہوتا، آپ نے لابیز کو سیل کرنے کی درخواست کو نہیں مانا، پوری کوشش کی حکومت 172 ووٹ پورے کرے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ جس انداز سے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوا یہ سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے،حکومتی بینچوں سے اپوزیشن لیڈر پر حملے کی کوشش کی گئی،گزشتہ روز بجٹ منظوری کے موقع پر بھی ایسی ہی صورتحال رہی۔ انہوںنے کہاکہ جناب اسپیکر آپ نے ہم سے ووٹ کا حق چھینا، قوم کو پتا ہونا چاہیے کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف ہیں اور کون حامی،آپ کرسی کی عزت برقرار رکھنے کیلئے غیر متنازع رہتے تو اچھا ہوتا، آپ نے لابیز کو سیل کرنے کی درخواست کو نہیں مانا، آپ نے پوری کوشش کی کہ حکومت 172 ووٹ پورے کرے