افغانستان میں نئی شیعہ ملیشیا کا قیام تہران کی سازش ہے’افغان عہدیدار

0
319

کابل (این این آئی)افغانستان میں شیعہ موبلائزیشن کے نام سے ایک نئے ایرانی گروہ کے ابھرنے کی میڈیا رپورٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے افغان سرکاری عہدے داروں نے کہا ہے کہ تہران، افغانستان میںسازش، انتشار کو ہوا دینے اور ملک میں جاری خانہ جنگی پر تیل چھڑکنے کی کوشش کر رہا ہے۔افغان وزارت انٹلی جنس اینڈ کلچر کے نگران قاسم وفائی زادہ نے ایک ٹویٹ پیغام میں زور دے کر کہا ہے کہ افغانستان میں ایک نئی شیعہ ملیشیا کا اعلان ایک طرح کی سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت اس اقدام کے ساتھ وسیع تر جنگ کی جنگ جاری رکھے گی پیچیدہ ماحول تیار کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام کے خلاف سیکیورٹی خطرات کو ہوا دینے سے وہ آگ بھڑک اٹھے گی جس سے خود ایران بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ٹویٹ کے مطابق افغان عہدیدار نے مزید کہا کہ اس طرح کے اجرتی گروہوں اور غیر ملکیوں کے آلہ کاروں کا افغان عوام میں کوئی مقام نہیں ہے۔افغان صدر کے ایک سینئر مشیر شاہ حسین مرتضوی نے کہا کہ یہ گروہ ایک طرح کی ایران کی چالاکی ہے۔ ایران دہشت گرد طالبان تحریک کی شبیہہ کو خوش نما بنا کر پیش کرنا چاہتا ہے اور دوسری طرف ملک میں بغاوت کو ہوا دے رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان شام ، یمن ، عراق اور لبنان کے تجربات کو کبھی نہیں دہرائے گا۔ افغانستان عالم اسلام میں مختلف مذہبی فرقوں کو قبول کرنے کا ایک نمونہ ہے۔ ایران کی افغانستان میں انتشار پھیلانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔افغانستان کے صدر کے سابق قانونی مشیر عبدالعلی محمدی نے کہا کہ ایران جو کچھ کر رہا ہے وہ ہمسایہ ممالک کے خلاف ایک سازش اور فریب ہے