یکم اکتوبر سے مکمل ویکسین نہ لگوانے والے افراد پر پابندیاں عائد ہوں گی، اسد عمر

0
226

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرا افراد کی تعداد کے تناظر میں متعدد فیصلے کیے گئے تاہم اب پابندیوں کو لگانے یا اٹھانے کا کلیہ متاثرہ افراد کی تعداد نہیں بلکہ متعلقہ اضلاع یا شہر میں ویکسین نہ لگوانے والے افراد کی تعداد پر ہوگا۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ یکم اکتوبر سے این سی او سی جائزہ لے گا کہ کس شہر یا اضلاع میں کتنی ویکسین لگائی گئی اور پھر پابندی لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے 8 شہروں میں کورونا سے متعلق بندشوں میں کمی کرنے جارہے ہیں، ان شہروں میں اسکردو، کوئٹہ، اسلام آباد، آزاد کشمیر کے مظفر آباد اور میرپور، پشاور اور راولپنڈی شامل ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ دیگر تمام شہروں میں عائد بندشوں کا اطلاق 15 اکتوبر تک رہے گا۔چیئرمین این سی او سی نے زور دیا کہ 8 شہروں میں بندشوں میں نرمی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ان شہروں میں 40 فیصد سے مکمل ویکسینین ہوچکی ہیں جبکہ دیگر شہر طے شدہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقامی افراد بشمول کاروباری افراد متعلقہ شہر کی انتظامیہ پر دباؤ ڈالیں کہ دیگر شہر ویکسینیشن سے متعلق ہدف حاصل کرسکتے ہیں تو ان کا شہر ہدف پورا کیوں نہیں کرسکتا۔اسد عمر نے کہا کہ ان 8 شہروں میں اندورنی اجتماعات میں 200 سے بڑھا کر 300 افراد کی شرکت کی اجازت دی گئی ہے جبکہ دیگر اجتماعات میں ایک ہزار تک افراد شریک ہوسکیں گے، ویکسینیٹڈ افراد کے لیے سینما میں جانے کی اجازت ہوگی۔انہوںنے کہاکہ فضائی سفر کے دوران کھانے پینے کی اشیا سرو کرنے کی اجازت ہوگی کیونکہ یکم اکتوبر سے مکمل ویکسینیٹڈ افراد ہی سفر کرسکیں گے جبکہ 12 سے 18 سال کی عمر کے لیے ایک ویکسین لازمی لگی ہونی چاہیے۔