القاعدہ ،داعش چھ ماہ میں افغانستان میں دوبارہ منظم ہوسکتے ہیں،امریکی جنرل

0
193

واشنگٹن (این این آئی )امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک اے میلے نے کہا ہے کہ اس بات کاحقیقی امکان ہے کہ طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد اگلے چھے سے 36 ماہ کے دوران میں القاعدہ یا داعش تنظیم افغانستان میں دوبارہ منظم ہو سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنرل میلے نے امریکی ایوان نمایندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کی سماعت میں کہاکہ مستقبل میں یہ ایک حقیقی امکان ہے کہ 6، 12، 18، 24 اور36 ماہ کے دورانیے میں القاعدہ یا داعش کی تشکیل نو ہوسکتی ہے۔اب یہ ہمارا کام ہے کہ ہم افغانستان سے حملوں کے خلاف امریکی شہریوں کو تحفظ فراہم کرتے رہیں۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جنرل میلے کے اس تجزیے سے اتفاق کیا اور کہاکہ القاعدہ کاوقت کے ساتھ ساتھ سرکچلا گیا ہے مگراب دہشت گرد تنظیمیں غیرانتظامی جگہوں کی تلاش میں ہیں تاکہ وہ تربیت حاصل کر سکیں،خودکو لیس کرسکیں اور پھل پھول سکیں۔اسی طرح وہاں (افغانستان میں)واضح طور پراس بات کا امکان موجود ہے کہ آگے بڑھتے ہوئے ایسا ہوسکتا ہے۔طالبان نے 15 اگست کو افغانستان پر قبضہ کرلیا تھا۔ اب وہ اپنی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔انھوں نے امریکا سے جنگ بندی کے معاہدے میں یہ وعدہ کیا تھاکہ ان کا ملک دوسرے ممالک پر دہشت گرد حملوں کا ٹھکانا یا لانچ پیڈ نہیں بنے گا۔انھوں نے کابل پر کنٹرول کے بعد بھی اس عزم کا اعادہ کیا ے۔مگرعالمی برادری بدستور شکوک و شبہات کا شکار ہے اور کسی بھی ملک نے ابھی تک افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔وائٹ ہائوس نے گذشتہ ماہ امریکا یا اس کے اتحادیوں کی جانب سے طالبان حکومت کی قانونی حیثیت کوتسلیم کرنے سے متعلق جلدبازی میں کسی بھی موقع پر فیصلے کی تردید کی تھی