ترکی اورایران کے ساتھ چلنے کا وقت آگیا ہے،اماراتی وزیرخارجہ

0
212

دبئی(این این آئی)متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیراوروزیرخارجہ انور قرقاش نے کہاہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر اب پالیسیوں پر از سر نو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ خطے میں ایران اور ترکی کے ساتھ طویل عرصے سے جاری رقابتوں کو اب مذاکرات کے ذریعے سلجھانے کا وقت آ گیا ہے تاکہ خطے میں کوئی اور نئی ٹکرئوا کی صورت پیدا ہونے سے بچا جا سکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دبئی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایک طرف خطے سے متعلق امریکا کے جو عزائم ہیں وہ غیر یقینی صورت حال کا شکار ہیں اور دوسری طرف واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین سرد جنگ کے جو خطرات منڈلا رہے ہیں اس پر بھی کافی تشویش پائی جاتی ہے۔انور قرقاش کا کہنا تھاکہ خطے میں امریکا کی موجودگی کے حوالے سے ہم آنے والے دور میں دیکھیں گے کہ واقعی کیا ہوتا ہے۔ ہمیں نہیں لگتا کہ ابھی تک کچھ معلوم ہے، لیکن افغانستان کی صورت حال یقینی طور پر ایک آزمائش ہے، ایمانداری سے کہیں تو یہ ایک بہت پریشان کن امتحان ہو گا۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ہمیں اپنے اس علاقے کو بہتر طور پر منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک خلا پایا جاتا ہے اور جب بھی کوئی خلا ہوتا ہے تو وہاں پریشانی بھی پائی جاتی ہے۔انور قرقاش کا کہنا تھاکہ ترکی نے حالیہ عرصے میں مصر، اخوان المسلمین اور سعودی عرب اور دیگر کے بارے میں اپنی پالیسیوں کا جو از سر نو جائزہ لیا ہے، وہ بہت خوش آئند ہے۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے لیے درمیانی راستے تک جانا اور پہنچنا بہت ضروری ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ہم ترکی سے جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں اس کے بارے میں ان کا رویہ بہت مثبت رہا ہے۔ کیا میں ایران کے بارے میں بہت مثبت ہوں؟ ہاں میں ہوں۔ کیا میں بہت زیادہ مثبت ہوں کہ ایران علاقے سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرے گا؟ اس پر مجھے کہنا تھا کہ میں یہاں زیادہ حقیقت پسند ہوں، لیکن میں یہ شرط کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ایران بھی پائے جانے والے خلا اور کشیدگی کے تئیں فکر مند ہے