دوحکمران خاندانوں نے پاکستان کو30سال میں معاشی طورپرکمزورکردیا، پاکستان مجموعی طورپر پستی میں چلا گیا ،وزیر اعظم

0
202

اٹک (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں گزشتہ 30 برس کے دوران دو بڑے خاندانوں نے حکمرانی کی اور خود امیر ہوگئے ، پاکستان مجموعی طور پر پستی میں چلا گیا،جب پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو تین برس تک یہ ہی سنتا رہا کہ کدھر ہے کہ نیا خیبر پختونخوا؟،کے پی کے میں نیم متوسط طبقے کو طبی سہولیات میسر ہوئیںتو ہمیں دوبارہ منتخب کیا ،5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، عثمان بزدار پر تنقید کرنے والے ہماری کارکردگی 5 سال بعد دیکھیں،پاکستان میں زچگی سے متعلق طبی سہولیات کافقدان ہے،پاکستان میں آئندہ دو برس کے دوران 5 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کیے جائیں گے،50 سال بعد تین بڑے ڈیمز بن رہے ہیں، آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز تعمیر کیے جائیں گے، مہنگائی پوری دنیا میں ہے ،ذخیرہ اندوزی کے قانون کے تحت شوگرملز کے خلاف کاررورائی کریں اور چینی مارکیٹ میں لے کر آئیں۔جمعہ کو عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ ہیلتھ کارڈ متعارف کرایا جس کے باعث وہاں کے نیم متوسط طبقے کو طبی سہولیات میسر ہوئیں اور انہوں نے دوبارہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو دوبارہ منتخب کیا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں زچگی کے دوران سب سے زیادہ اموات واقع ہوتی ہیں جو ملک کے لیے باعث شرمندگی ہے جہاں زچگی کے دوران بنیادی طبی سہولیات میسر نہیں ہوتیںانہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئندہ دو برس کے دوران 5 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کیے جائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیح یہ ہی رہی ہے کہ پاکستان کے کمزور طبقہ یا علاقوں کو خوشحال ہوجائیں اور ان کی زندگیاں بہتر ہوجائے تو ہم سمجھیں گے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو تین برس تک یہ ہی سنتا رہا کہ کدھر ہے کہ نیا خیبر پختونخوا؟۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 30 برس کے دوران دو خاندانوں کی حکمرانی سے مخصوص طبقہ امیر ہوگیا لیکن ملک مجموعی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں بھارت میں میچ کھیل کر اپنے ملک آتا تھا تو لگتا تھا کہ غریب سے امیر ملک آگیا ہوں، بدقسمتی سے 30 برس میں پیچھے رہ گئے۔وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر آپ پر کوئی تنقید کرتے تو اس سے کہیں کہ ہماری کارکردگی 5 سال بعد دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تین یا دو سال مینڈیٹ نہیں بلکہ پورے 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے تھے، پانچ سال کے بعد فیصلہ ہوگا کہ غربت کم ہوئی، عام لوگ کی زندگی بہتر ہوئی