اومی کرون امریکہ ‘ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تک پہنچ گیا

0
187

نیویارک/ریاض/ابوظہبی (این این آئی)امریکہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔جنوبی افریقہ سے کیلی فورنیا آنے والے ایک مکمل طور پر ویکسین شدہ مسافر میں اومی کرون کی ہلکی علامات پائی گئیں لیکن اب وہ صحت یاب ہو رہا ہے۔امریکی متعدی امراض کے ماہر انتھونی فوکی نے زور دیا ہے کہ مکمل طور پر ویکسین شدہ بالغ افراد کو ویکسین کی ایک بوسٹر خوراک لینی چاہیے جب وہ خود کو بہترین ممکنہ تحفظ فراہم کرنے کے اہل ہوں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ جیسے ویریئنٹس کے ساتھ ہمارا تجربہ یہ ہے کہ اگرچہ ویکسین خاص طور پر ڈیلٹا ویرینٹ کے لیے نہیں ہے لیکن ویکسین سے ملنے والی قوت مدافعت سے آپ کو تحفظ ملتا ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی اپنے ہاں اومی کرون ویریئنٹ کے پہلے کیسز ریکارڈ کیے ہیں، جس کے بعد خلیج اس نئے ویریئنٹ سے متاثر ہونے والا نیا خطہ بن گیا ہے۔یورپی سنٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول نے اس صورت حال میں سفارش کی کہ پانچ سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو جو شدید کووِڈ کے خطرے سے دوچار ہیں، ویکسینیشن کے لیے ترجیحی گروپ سمجھا جانا چاہیے۔آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ(او ای سی ڈی) نے خبردار کیا کہ اومی کرون سے دنیا کی بحالی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور اس نے سال 2021 کے لیے شرح نمو کے تخمینے کو 5.7 فیصد سے گھٹا کر 5.6 فیصد کر دیا ہے۔او ای سی ڈی نے کہا کہ بحالی کی رفتار شدید متاثر ہو چکی ہے اور تیزی سے عدم توازن کا شکار ہو رہی ہے اور جب تک دنیا بھر میں ویکسین کا عمل مکمل نہیں ہوتا تب تک یہ غیر یقینی برقرار رہے گی۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون نے دنیا بھر کی حکومتوں کو دوبارہ سفری پابندیاں نافذ کرنے پر مجبور کیا ہے