نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں تخمینہ ظاہر کیا گیا ہے 2022 میں ایتھوپیا کے دوکروڑ20لاکھ باشندوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کی رابطہ کاری کے دفتر نے کہا کہ آیندہ سال میں جاری تنازعات، خشک سالی، سیلاب،وبائی امراض اور ٹڈی دل کے پھیلا ئوکی وجہ سے ایتھوپیا کی انسانی ضروریات میں پہلے سے زیادہ اضافہ متوقع ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایتھوپیا کے متعدد علاقوں میں انسانی ضروریات زیادہ ہیں جہاں کم سے کم دو کروڑ افراد کو سال کے آخر تک کسی نہ کسی قسم کی انسانی امداد کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ ایتھوپیا کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں خشک سالی کے گہرے اثرات کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔اورومیا اور صومالی علاقوں کے جنوب میں مسلسل خشک سالی جیسی صورت حال خاص طور پرتشویش کا باعث ہے۔امہارا کا علاقے میں،جہاں جولائی سے حالیہ دنوں تک کئی شہروں اور قصبوں پرتیغرائی فورسز کا کنٹرول تھا،سب سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اوروہاں 37 لاکھ افراد کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق ایتھوپیا بھرمیں قریبا 40 لاکھ دربدر ہیں۔ان میں کی اکثریت تنازع کی وجہ سے جانی تحفظ اور امداد کی تلاش میں اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مشرقی افریقا میں واقع ملک کو قریبا 1.4 ارب ڈالر مالیت کی امداد درکار ہوگی۔اس رقم میں سے 89 کروڑ20 لاکھ ڈالر ابھی جمع کرنے کی ضرورت ہے۔ایتھوپیا کے حکام نے ملک بھر کے متعدد علاقوں میں خشک سالی کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ کچھ متاثرہ حصوں میں غذائی امداد تقسیم کر رہے ہیں