برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے چار معاونین یکے بعد دیگر مستعفی

0
354

لندن(این این آئی)برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے چار معاونین یکے بعد دیگر مستعفی ہوگئے،بورس جانسن کے معاونین کے استعفے کا سلسلہ ایسے وقت شروع ہوا ہے جب برطانوی وزیر اعظم کورونا وائرس لاک ڈاون کے دوران غیر قانونی تقریبات منعقد کرنے کے الزامات میں گھر گئے ہیں اور اپنا عہدہ بچانے کی تگ و دو کر رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کے چار معاونین نے اپنے اپنے استعفے بورس جانسن کو سونپ دیے۔ استعفی دینے والوں میں وزیر اعظم بورس جانسن کی پالیسی چیف منیرہ مرزا، چیف آف اسٹاف ڈین روزن فیلڈ، پرنسپل پرائیوٹ سکریٹری مارٹن رینالڈز اور کمیونیکیشن ڈائریکٹر جیک ڈوائل شامل ہیں۔اس موقع پر منیرہ مرزا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کیئر اسٹارمرکے حوالے سے بورس جانسن کا بیان ان کے استعفی کی وجہ ہے۔ بورس جانسن نے لیبر پارٹی کے رہنما کے متعلق یہ جھوٹا دعوی کیا تھا کہ اسٹارمر جب پبلک پرازیکیوشن ڈائریکٹر تھے تو وہ بچوں کا جنسی استحصال کرنے والے بدنام زمانہ مجرم جمی سوائل کو سزا دلانے میں ناکام رہے۔برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاوننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے بتایاکہ جانسن نے (روزن فیلڈ اور رینالڈز کا)حکومت اور 10 ڈاوننگ اسٹریٹ کے نمایاں تعاون بشمول کووڈ وبا سے نمٹنے اور معیشت کی بحالی میں تعاون کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا ۔