ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے سینٹر فار ریسرچ اینڈ نالج کمیونیکیشن نے سعودی عرب اور بھارت کے تعلقات پر ایک تحقیقی کتاب شائع کی ہے،عرب ٹی وی کے مطابق اس مطالعہ کا مقصد سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان موجودہ تعلقات کا تجزیہ اور اس کے تاریخی تناظر کو دیکھتے ہوئے دونوں ممالک جن حالات سے گزرے ہیں اور موجودہ حالات ، اقتصادی اور سیاسی واقعات کی بنیاد پر ان کے درمیان تعلقات کے مستقبل کا اندازہ لگانے کی کوشش کرنا ہے۔مطالعہ کی اہمیت خطے میں ہونے والی تبدیلیوں، ایک طرف مشرق وسطی کے اہم ممالک کے آپس میں اور دوسری طرف ان کے اور ان کے اتحادیوں کے درمیان طاقت کے توازن میں فرق اور سعودی رجحان سے ملتی ہے۔ سعودہ عرب کا جھکا مشرق کی طرف ہیاور اس رجحان کے اثرات دیگر ممالک کے ساتھ مملکت سعودی عرب کے تعلقات پر پڑتے ہیں۔اس کی اہمیت اس لیے اور بڑھ جاتی ہے کہ ہندوستان سعودی عرب کے لیے اقتصادی اور جغرافیائی طور پر ایک اہم ملک ہے۔اپنے مطالعے میں محقق اسامہ الادریسی نے کئی نتائج اخذ کیے۔ ان میں سے سب سے اہم تحقیق اور مطالعہ کی کمی اور حتی کہ عرب رپورٹس جو سعودی ہندوستان تعلقات میں مواقع اور چیلنجوں کے مسئلے سے نمٹتی ہیں، خاص طور پر اس مسئلے پر سعودی نقطہ نظر۔ تجزیہ اور دور اندیشی کے بارے میں تحقیق کی کمی دکھائی دیتی ہے۔مصنف نے نشاندہی کی کہ چین،ہندوستان دشمنی کی نوعیت، امریکی کیمپ میں ہندوستان کی طرفداری کے ساتھ ایک ایسے توازن کی ضرورت ہے جو مملکت کو اس باہم جڑے ہوئے تعلقات سے فائدہ اٹھانے کی ضمانت دیتا ہے، جو ایران کے ساتھ ہندوستان کے اچھے تعلقات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔