کانگریس کے 30 ارکان کی بائیڈن کو ایران سے جوہری معاہدے پر وارننگ

0
206

واشنگٹن(این این آئی)امریکی کانگریس میں سینیٹرز نے ریپبلکنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران سے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کریں کیونکہ اس معاہدے کی جلد واپسی کا امکان ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 30کے قریب ریپبلکن سینیٹرز نے صدر جو بائیڈن کو ایک مکتوب بھیجا جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی میں کردار ادا کریں، ورنہ وہ اس اقدام کو روکنے کی کوشش کریں گے۔اراکین نے مکتوب میں وضاحت کی کہ صدر بائیڈن کی قانونی ذمہ داریاں ہیں کہ وہ سینیٹرز کو اس عمل میں مداخلت کرنے کی اجازت دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے سینیٹ کے اراکین کے لیے دستیاب اختیارات اور اثر و رسوخ کی مکمل حد کو استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ وعدے پورے کیے گئے ہیں۔ اگر کانگریس کے اراکین کو خارج کر دیا گیا تو کسی بھی معاہدے کے نفاذ میں شدید رکاوٹیں آئیں گی۔مکتوب میں مزید کہا گیا کہ ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کوئی بھی معاہدہ امریکا کی قومی سلامتی کے لیے اتنا خطرناک ہے کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس کے لیے سینیٹ کے مشورے اور منظوری کی ضرورت ہے۔اراکین کانگریس کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے آپ کی انتظامیہ کے پہلے سال کے دوران حکومت نے جوہری ہتھیاروں کی جانب ایک قابلیت پیش رفت کی ہے جس کے لیے مشترکہ جامع منصوبہ بندی کے ذریعے تصور کیے جانے والے کسی بھی چیز سے کہیں زیادہ اپنے راستے کو تبدیل کرنے کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس طرح کی پیشرفت کی جامع فہرست عوامی طور پر دستیاب نہیں ہے لیکن جو انکشاف ہوا ہے وہ یہ ہے کہ ایران نے سفارش کی ہے کہ یورینیم کو 60 فیصد تک افزودہ کرنا اورذخیرہ شدہ مواد 3,200 کلوگرام سے زیادہ تک بڑھانا ہے۔