جنگ مسائل کا حل نہیں ہے ڈائیلاگ ترجیح ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

0
214

اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کہہ رہا ہے جنگ مسائل کا حل نہیں ہے ہمیں ڈائیلاگ اور سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے،او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں 48شخصیات کی شرکت کی تصدیق ہوچکی ہے ،اجلاس کے انعقاد کے وقت کشمیری اور فلسطینی حق ارادیت کے حصول کے منتظر ہیں،اسلاموفوبیا اور نفرت انگیز بیانیے میں اضافہ کا رحجان دکھائی دے رہا ہے، ہماری خواہش ہے اسلامو فوبیا کے حوالے سے امہ کی نمایندگی کرتے ہوئے متفقہ قرارداد سامنے لائی جائے،افغانستان کی صورتحال کا جائزہ بھی لینا ہے ۔ منگل کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے حوالے سے وزارتِ خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انشاء اللہ 22ـ23 مارچ 2022 کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس اسلام آباد منعقد ہونے جا رہا ہے،19 دسمبر کو ہمیں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا،افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو نہ صرف او آئی سی بلکہ دنیا بھر کے ممالک نے سراہا،اب تک ہمیں اجلاس میں شرکت کیلئے 48 کنفرمیشنز موصول ہو چکی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان او آئی سی کا بانی ممبر ہے،او آئی سی دنیا کا تیسرا بڑا فورم ہے،یہ اجلاس بہت نازک مرحلے پر ہو رہا ہے، اجلاس کے انعقاد کے وقت کشمیری اور فلسطینی حق ارادیت کے حصول کے منتظر ہیں،اسلاموفوبیا اور نفرت انگیز بیانیے میں اضافہ کا رحجان دکھائی دے رہا ہے،یہ اجلاس اس لیے بھی اہم ہے کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتں خود کو غیر محفوظ محسوس تصور کر رہے ہیں،کرونا وبا کے مضمرات کے تناظر میں بھی یہ اجلاس اہم ہے،پاکستان سمجھتا ہے کہ یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے،ہم اس اجلاس کے زریعے مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور یگانگت کا فروغ چاہتے ہیں،ہمارے امہ کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جس کی بنیاد پر ہم پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیںتاکہ دوریاں قربتوں میں تبدیل ہو جائیں۔