ریڈ فلیگ 2022میں سعودی عرب الیکٹرانک جنگ میں حصہ لے گا

0
285

ریاض(این این آئی)برقی مقناطیسی سپیکٹرم کی خصوصیات میں مہارت رکھنے والے دنیا کے بیشتر افسران اس بات پر متفق ہیں کہ الیکٹرانک جنگ ایک ایسا میدان ہے جو اسے اپنانے والے ممالک کے لیے تبدیلی کا مشاہدہ کرے گا کیونکہ یہ زمین پر موجود میکانزم کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور آسمان میں جنگجوئوں کو۔ الیکٹرانک وار سرکٹ میں داخل ہونے کی وجہ سے کچھ ممالک نے مسلح کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریڈ فلیگ 2022مشق میں جو اس وقت امریکی ریاست نیواڈا کے نیلس ایئر فورس بیس پر منعقد ہو رہی ہے۔ اس میں حصہ لینے والے ایف 15ایس اے طیاروں کے ساتھ ساتھ رائل سعودی ایئر فورس کے ایف سولہ طیارے بھی شامل ہیں۔ امریکی ایف 15ایس اے اورایف 18اور دیگر جنگی طیاروں کے ساتھ مل کر لڑ رہی ہیں۔ فضائی اور زمینی تحقیقات کے ذریعے ”الیکٹرانک جنگ”کا مقابلہ کرنے کے بارے میں سخت مشقیں 70 آپریشنز سے تجاوز کر گئیں جن میں الیکٹرانک جنگی صلاحیتوں کا استعمال کیا گیا۔ریڈ فلیگ 2022 میں سعودی فضائیہ کے الیکٹرانک وارفیئر آفیسر میجر پائلٹ عبد الحکیم الشوای نے بتایا کہ موجودہ وقت میں الیکٹرانک وارفیئر ایک اہم مقام پر فائز ہے۔ اس میں طیاروں کو مسلح کرنا اور اسے جدید جنگ سمجھا جاتا ہے۔