عثمان بزدار کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں200سے زائد ووٹ پڑینگے ،’متحدہ اپوزیشن

0
468

لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں200سے زائد ووٹ پڑیں گے اور یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے ،پنجاب میں کتنی مدت کے لئے اور کس طرح کا سیٹ اپ آنا ہے اس کا فیصلہ قیادت نے کرنا ہے ،ہم سب ملک و قوم کے بڑے مقصد کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا مشہوداحمد خان اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے ملک ندیم کامران ، سمیع اللہ خان ، میاں نصیر، رمضان صدیق بھٹی سمیت دیگر کے ہمراہ وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کی ۔رانا مشہودنے کہا کہ مرکز میں عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے کے بعد سپیکر کا کردار پوری قوم نے دیکھ لیا ہے جو قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام کا مطالبہ تھا کہ کرپٹ اورنا اہل حکومت سے چھٹکارا دلایا جائے اور اسے دیکھتے ہوئے مسلم لیگ (ن) او رپیپلز پارٹی کی قیادت نے کئی دن پہلے اپنے ممبران پنجاب اسمبلی سے دستخط کرا لئے تھے۔ ہم نے وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور اجلاس بلانے کے لئے بھی ریکوزیشن جمع کر ادی ہے ۔ پنجاب کی عوام کا فیصلہ ہے کہ عثمان بزدار کی صورت میں ایک نا لائق او رنا اہل اور کرپٹ حکومت کا گماشتہ جس نے کرپشن کے ریکارڈقائم کر دئیے وہ نہیں چاہیے ۔ آئین کے مطابق عدم اعتماد اور ریکوزیشن کیلئے جتنے لوگوں کے دستخط درکار ہیں اس سے کئی گنا زیادہ دستخطوں کے ساتھ پیشرفت کی گئی ہے ۔جس دن عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو گی اس روز 200سے زیاد ہ ممبران عثمان بزدار کو فارغ کرنے کی حمایت کریں گے ، یہ ایک محتاط تعداد بتا رہے ہیں جو اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے ۔ یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ پاکستان سے کرپٹ ٹولے کوختم کرنا ہے ، عوام پر جو مہنگائی کا بوجھ لادھا گیا ہے اس بوجھ کو ختم کرنا ہے ۔ پنجاب کے اندر شہباز شریف نے گڈ گورننس کے جوریکارڈ قائم کئے اور اس کے مقابلے میں آج جو کارکردگی ہے وہ بتاتے ہوئے بھی شرم آتی ہے ،کس طرح میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں ،کرپشن کے بازار گرم کئے گئے لیکن ان تمام کا احتساب ہوگا ، پارٹی کی مشاورت ہوئی ہے ان کا ایک ایک سکینڈل سامنے لائیں گے اور اداروں میں لے کر جائیں گے او ران کا کڑ ااحتساب ہوگا۔ یہ جھوٹ بولنے والے لوگ جنہوںنے پنجاب میں پونے چار سال سوائے جھوٹ بولنے کے کچھ نہیں ،کوئی ترقیاتی کام نہیں کرایا ،عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ،یہ مافیاز کی سر پرستی کرتے رہے لیکن اب ان کے خاتمے کاوقت آ گیا ہے