اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ملک میں غیر اعلامیہ لوشیڈنگ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سستے ترین بجلی کے کارخانے بند ہوچکے ہیں ، 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے،تیل کی وجہ سے ہی پیسے بنائے جاتے ہیں اور کرپشن کی جاتی ہے،خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں وزیراعظم، وزیراعلی اوروفاقی وزرا نے انتخابی مہم چلائی، وزیراعظم عمران خان ہوں یا شہباز شریف، ان کو دھمکی ملک کو دھمکی ہے پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جائے وہاں اس کو زیر بحث لایا جائے، مکمل ساتھ دیں گے ۔جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بے انتہا ہے،نیپرا کے مطابق 5400 میگا واٹ بجلی کی شاٹ فال ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عوام کو ہر یونٹ کے اندر 4 روپے 68 پیسے مجموعی طور پر 42 ارب روپے عوام کو دینے پڑینگے۔ انہوںنے کہاکہ جب عمران خان آیا تھا کہتا تھا ملک میں اضافی بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ اس وقت عوام کی یہ حالت ہے کہ 26 ہزار کروڑ روپے عوام کو دینا پڑ رہے ہیں ،ابھی یہ حالت ہے، جون جولائی میں عوام کا کیا حال ہوگا؟۔ انہوںنے کہاکہ وہ ملک جو 2018ء میں سستی ترین بجلی بنا رہا تھا، سستی ترین ایل این جی لینے والے ملک کی یہ صورتحال ہے ،یہ سب اس نااہل حکومت کے باعث ہے، مارچ اپریل میں 12 بارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ،یہ سب حقائق عوام کو بتانا ضروری ہے یہ سب کچھ حکومتی نااہلی کی وجہ سے ہے۔ انہوںنے کہاکہ سعودیہ ڈیزل سے بجلی نہیں بناتا مگر پاکستان میں ڈیزل سے بجلی بنائی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ کے 2018ء میں فیصلہ کیا تھا تیل سے بجلی نہیں بنائی جائیگی، اس کی وجہ صرف اور صرف کرپشن ہے ،تیل کی وجہ سے ہی پیسے بنائے جاتے ہیں اور کرپشن کی جاتی ہے ،سستے ترین بجلی کے کارخانے بند ہوچکے ہیں اور 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ این ایل جی کارخانوں پر تنقید کرنے والے عوام کو لوڈ شیڈنگ میں جھونک رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے چار سستے بجلی کے کارخانوں کو ڈیزل پر ٹرانسفر کیا گیا جس سے بجلی مہنگی کردی گئی ،یہ سب کچھ حکومتی نااہلی کے سبب ہورہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ جھوٹ بولنے کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے جو اس حکومت کے پاس نہیں ہے