اسرائیل کے شام میں حملے،ایرانی،شامی حمایت یافتہ 300افرادہلاک

0
257

تل ابیب(این این آئی) شام میں اسرائیلی فضائی حملوں کی مہم نے ایران کے فوجی عزائم میں رکاوٹ ڈال کر انہیں ناکام بنا دیا لیکن تنازع کو دوسرے میدانوں میں دھکیل دیاہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے انکشاف کیا کہ اس نے 2017 سے شام اور مشرق وسطی کے دیگر حصوں میں ایران اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بنانے کی ایک بڑے پیمانے پر مہم کے حصے کے طور پر 400 سے زیادہ فضائی حملے کیے۔اسرائیلی رہ نمائوں نے اس مہم کو ”جنگوں کے درمیان جنگ”سے تعبیر کیا جس کا مقصد ایران کو روکنا اور دو علاقائی دشمنوں کے درمیان کھلی جنگ کی صورت میں اسرائیل پر حملہ کرنے کی تہران کی صلاحیت کو کمزور کرنا ہے۔اسرائیل نے شام میں جن اہداف کو نشانہ بنایا ان میں روسی فضائی دفاعی نظام، ایرانی فوجی مشیروں کے زیر انتظام ڈرون اڈے، لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوں کے لییقائم مراکز اور گائیڈڈ میزائل سسٹم شامل ہیں۔اسرائیل میں قائم ایک کنسلٹنسی نارتھ اسٹار سیکیورٹی اینالیسس کی ایک رپورٹ کے مطابق حملوں میں 300 سے زائد افراد بھی مارے گئے، جن میں ایرانی فوجی کمانڈر، شامی فوجی، تہران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند اور کم از کم تین شہری شامل ہیں۔اسرائیلی انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز کے ایک ریسرچ فیلو کارمیٹ ویلنسی نے کہا کہ اس مہم کے نتیجے میں بڑی حد تک ایرانی افواج کو اسرائیلی سرحد کے قریب واقع مقامات سے مشرقی شام میں محفوظ علاقوں کی طرف ہٹا دیا گیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک موثر حکمت عملی ہے، لیکن یہ ایران کے اسرائیل کے قریب آنے سے روکنے اور اسے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے کافی نہیں ہے۔