وطن عزیز پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے سال میں بطور اسپیکر میرا انتخاب میرے لیے باعث مسرت ہے،راجہ پرویز اشرف

0
296

اسلام آباد (این این آئی) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ وطن عزیز پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے سال میں بطور اسپیکر میرا انتخاب میرے لیے باعث مسرت ہے،معزز ایوان کی تعظیم و توقیر میں اضافہ میرا مطمع نظر اور اولین ترجیح ہے، اسپیکر کا منصب تمام تر غیر جانبداری اور بردباری کا متقاضی ہے ،ایوان کو طاقت کا سرچشمہ سمجھا جائے،ربر سٹیمپ نہیں،ریاست کے اداروں کے درمیان ادب، احترام اور باہمی مشاورت آئین پاکستان کی روح ہے، تمام اداروں کو اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے ایک دوسرے کی مدد اور رہنمائی کرنی چاہیے، پارلیمان کی تمام پارلیمانی اور قائمہ کمیٹیوں کو فعال اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ میں ربّ ذوالجلال کے سامنے انتہائی انکساری اور عاجزی کے ساتھ سر کو جھکاتا ہوں جس نے اپنے ایک ادنّا بندے کو ایسے باوقار منصب پر بٹھایا۔انہوںنے کہاکہ میں اپنے قائد، سیاستِ پاکستان کے مردِ حرآصف علی زرداری اور قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہیدِ جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو سمیت جمہوریت کے ہزاروں شہیدوں کے وارث ، جناب بلاول بھٹو زرداری کا ممنون ہوں جنہوں نے خطہ پوٹھوہار کے ایک سیاسی کارکن کو اِس کرسی کا اہل جانتے ہوئے مجھے نامزد کیا۔انہوںنے کہاکہ میں قائدِ ایوان وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، پارلیمانی زعما ء اسد محمود، مقبول صدیقی ، خالد مگسی، اختر مینگل ، طارق بشیر چیمہ ، غوث بخش مہر، نوابزادہ شاہ زین بگٹی، امیر حیدر ہوتی، اسلم بھوتانی، علی نواز شاہ اور محسن داوڑ سمیت اِس معزز ایوان کے ایک ایک رکْن کا انتہائی مشکور ہوں کہ آپ سب نے جمہوریئت ، حق اظہارِ رائے اور اِس معزز ایوان کی سربلندی کی جدوجہد میں شامل اپنے ایک دیرینہ ساتھی کو اہل پاکستان کی امنگوں کی ترجمان ،15ویں قومی اسمبلی کے بائیسویں اسپیکر کے طور پر بلا مقابلہ منتخب کیا۔ انہوںنے کہاکہ وطنِ عزیز پاکستان کے ڈائمنڈ جوبلی سال میں یہ انتخاب اِس لحاظ سے بھی تاریخ ساز اور یادگار رہے گا کہ یہ ہماری ملکی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ ایک سابق وزیر اعظم کو اِس محترم منصب کا اہل جانا ہے سو ہم نے اپنی پارلیمانی تاریخ میں ایک نئی رسم کا آغاز کیا ہے جہاں محض اقتدار کا جاہ و جلال ہی ہمارا مطمع نظر نہیں بلکہ اِس معزز ایوان کی تعظیم و توقیر بھی ہمارے پیشِ نظر ہے۔انہوںنے کہاکہ بطورِ اسپیکرمیں سمجھتا ہوں کہ یہی میرا سب سے بڑا چیلنج ہو گا