سابق حکومت کی بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے،وزیر اعظم

0
224

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ سابق حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ملک میں لوڈ شیڈنگ ہے، ملک میں اس وقت 35 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس میں 6 ہزار میگا واٹ ہائیڈل پاور سے حاصل ہوسکتے ہیں،پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس نہیں چلائے جاسکے اور کئی پلانٹس گیس اور تیل کی وجہ سے بند پڑے ہیں ۔ہفتہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ گزشتہ تین دنوں سے میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ وزارت پٹرولیم اور وزارت پاور کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں جس میں معلوم ہوا کہ ملک میں 35 ہزار میگاواٹ بجلی کی استعداد موجود ہے جس میں 6 ہزار میگاواٹ پن بجلی کی استعداد ہے۔ پن بجلی سے ہٹ کر بھی ہماری استعداد اتنی ہے کہ پورے ملک کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے۔ بدقسمتی سے جو پلانٹ سی پیک کے نتیجے میں لگے وہ زیادہ تر کوئلہ، سولر اور ونڈ پر مبنی تھے جبکہ 5 ہزار میگاواٹ ایل این جی کی بنیاد پر لگائے گئے۔ ان میں سے ایک پلانٹ 2019ئ میں چلنا تھا جس کی استعداد 1250 میگاواٹ تھی، یہ منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا کیونکہ اس کا فنانشل کلوز نہیں ہوا۔ یہ 10 ارب سے زیادہ کا منصوبہ تھا، سابق حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی اس کے حواریوں نے اس پر توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ جو نئے پلانٹ لگے ہیں وہ گیس اور تیل نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں لوڈشیڈنگ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے یہ مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ایسی نااہل اور کرپٹ حکومت کبھی نہیں آئی، ملک میں گیس نہیں ہے،ہم تیل کے معاملات بھی دیکھ رہے ہیں۔ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ اجلاس میں ، میں نے ان سے پوچھا کہ جب گیس تین ڈالرفی یونٹ پرتھی تو آپ نے کیوں نہیں خریدی۔ آج وہ قیمت 30سے 35 ڈالر فی یونٹ پر ہے۔