پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، شہبازشریف

0
310

کراچی(این این آئی)وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کا مستقبل سی پیک کی کامیابی پر منحصر ہے، گوادر کی بندرگاہ سی پیک میں اہم کردار ادا کرے گی، قومی ترقی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ہے۔ہفتہ کوپاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں 117ویں مڈشپ مین اور 25ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔نیول اکیڈمی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے مہمان خصوصی کا استقبال کیا۔ پاس آؤٹ ہونے والے دستے میں 23 مڈ شپ مین شامل تھے جن میں 4 کا تعلق پاکستان،14 بحرین ڈیفنس فورسز، 3 فلسطین اور2 کا تعلق قطر سے تھا۔ پاس آؤٹ ہونے والوں میں 19 شارٹ سروس کمیشن کورس کے افسران بھی شامل تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے تربیت کی کامیاب تکمیل پر کمیشننگ ٹرم کو مبارکباد دی اور جدید جنگی ماحول کے تناظر میں نئے پاس آؤٹ ہونے والے افسران پر عائد ذمہ دایوں پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سمندری دائرہ اقتدار مسلسل تبدیل ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ عالمی سطح پرٹیکنالوجیکل ترقی اور طاقت کا ردوبدل ہے۔ ایسی صورتحال میں صرف وہی بحری افواج غالب اور موثر ثابت ہوں گی جومسلسل بدلتی جغرافیائی حکمت عملی و حالات اور جنگ کے جدید رجحانات سے ہم آہنگ ہوں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، ملکی دفاع مضبوط بنانے پر قوم کو مسلح افواج پر فخر ہے، پاکستان کو فضا اور سمندر میں دھمکانے والوں کو دندان شکن جواب دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میری ٹائم مفادات کے تحفظ کے لیے بحریہ کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا اولین ترجیح ہے، دوست ممالک سے مشترکہ منصوبے اس کی صلاحیت میں اضافے کا باعث بنیں گے، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاک بحریہ کو تمام ضروری وسائل مہیا کرے گی، پر امن ماحول میں ہی ترقی کا حصول ممکن ہے۔ قائداعظم پاکستان کو دنیا کیلئے رول ماڈل کے طور پر چاہتے تھے، غلطیوں سے سبق سیکھ کر محنت اورلگن سے اپنا مقام حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نیول اکیڈمی دوست ممالک کے کیڈٹس کو بھی بہترین تربیت فراہم کر رہی ہے