نیپرا نے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

0
163

اسلام آباد (این این آئی)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دیدیـنیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) کی مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 96 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئیـدوران سماعت چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ مہنگا فیول کم استعمال کیا گیا پھر قیمت میں اتنا اضافہ کیوں مانگا جارہا ہے؟ جس پر سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، پہلے عالمی سطح پر کوئلہ بہت سستا تھا، روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث عالمی سطح پر کوئلہ بہت زیادہ مہنگا ہو گیا ہےـسی پی پی اے حکام نے کہا کہ جولائی کے آخر کے لئے 42 ڈالر قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں، موجودہ ملکی حالات میں اتنے مہنگے دام پر ایل این جی کارگوز خریدنا ناممکن ہے، طویل مدتی معاہدے کے تحت بھی کارگوز کو کینسل کردیا گیاـچیئرمین نیپرا نے کہا اس وقت ایسی صورتحال درپش ہے جس میں ہر صورت مشکل کا سامنا ہے، بجلی نہ بنائیں تو ملک میں لوڈشیڈنگ کرنی پڑتی ہے اور بنائیں تو بجلی بہت مہنگی پڑھ رہی ہےـچیئرمین نیپرا نے کہا کہ 6.7 روپے فی یونٹ بجلی بنانے والے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائے جائیں۔سماعت کے بعد نیپرا نے ایک ماہ کے لیے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے، تاہم قیمت میں اضافے کا تفصیلی فیصلہ اور نوٹی فکیشن بعد میں جاری کیا جائے گاـقیمت میں اضافے سے بجلی صارفین پر 113 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔نیپرا حکام کے مطابق ساڑھے 6 ارب کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ بھی مانگی گئی ہیں، میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے ایک ارب 4 کروڑ روپے،ایل این جی کی قلت سے 24 کروڑ روپے اور سسٹم کی خرابیوں کے باعث 79کروڑ46 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑاـاین ٹی ڈی سی حکام نے کہاکہ حیسکو اپنی طلب کا صرف 60 فیصد استعمال کرتا ہے، ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے کہاکہ ایم ڈی کودیکھنا چاہیے کہ این ٹی ڈی سی کے حالات سنبھل نہیں رہےـواضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی نیپرا نے اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے عوام کے لیے بجلی 5روپے 27 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔اس اضافے کا کے۔الیکٹرک صارفین پر 10 ارب 15کروڑ 70 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا اور یہ اضافی رقم جولائی کے بلوں میں وصول کی جائے گی۔اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہو گا، یعنی ایسے صارفین جن کا بل 100یونٹ سے کم ہوتا ہے۔کے الیکٹرک نے اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 5 روپے 31پیسے فی یونٹ کا اضافہ کا مطالبہ کیا تھا مانگا تھا جس پر نیپرا نے 14 جون کو سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے اب جاری کیا گیا ہےـواضح رہے کہ گزشتہ مہینے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کےـالیکٹرک کے لیے بجلی کی قیمت میں 4.83 روپے فی یونٹ اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جو صارفین سے مارچ میں استعمال کی گئی بجلی کی مد میں وصول کرنے تھے۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس سے کےـالیکٹرک کو جون کی بلنگ میں صارفین سے 7 ارب 86 کروڑ روپے کی اضافی رقم حاصل کرنے میں مدد ملنی ہے، نیپرا نے کہا تھا کہ ایف سی اے کا اطلاق لائف لائن صارفین کے سوا تمام صارفین پر ہوگا۔اس کے علاوہ سہ ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں نیپرا نے رواں ماہ ہی اپریل 2021 سے مارچ 2022 تک تین سہ ماہیوں کے لیے مجموعی طور پر 6.4 روپے فی یونٹ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بڑھانے کی منظوری بھی دی تھی۔یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 11 روپے 34پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست بھی نیپرا میں جمع کرائی ہے جس پر سماعت چار جولائی کو ہو گی۔