پیرس (این این آئی)فرانس اور جرمنی سمیت یورپی یونین کے رکن 9 ممالک نے فلسطین کی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے ساتھ تعاون بحال رکھنے کا مشترکہ طور پر اعلان کیا ہے۔ اسرائیل نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی چھ تنظیموں کو دہشت گرد کہہ کر کالعدم قرار دے رکھا ہے۔بیلجیم ، ڈنمارک ، فرانس، جرمنی ، اٹلی ، ہالینڈ ، سپین اور سویڈن کے وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ ان تنظیموں کے بارے میں اسرائیلی الزامات بے بنیاد ہیں، اسرائیل نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں کہ ان فلسطینی تنظیموں کے بائیں بازو کی کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعلقات ہیں۔اس لیے ہم اسرائیلی پابندی کے مطابق ان تنظیموں کیساتھ تعلقات نہیں توڑیں گے بلکہ اپنی پہلے سے پالیسی کے تحت ان کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ واضح رہے اسرائیل نے ان فلسطینی تنظیموں پر اکتوبر 2021 میں پابندی لگائی تھی اور انہیں دہشت گرد قرار دیا تھا۔یورپی یونین کے رکن 9 ملکوں کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی طرف سے اپنے دعوے کے حق میں کوئی ثبوت پیش کیا گیا تو ہم اس کے مطابق عمل کرسکتے ہیں۔ لیکن ایسے کسی ثبوت کی عدم موجودگی میں ہم نے ان تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔نوملکی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک آزاد اور مضبوط سول سوسائٹی اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں کے ہاں جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے لازمی ہے۔ دریں اثنا فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق اور قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپس کے خلاف اقدامات کو اقوام متحدہ مذمت کا نشانہ بنایا ہے۔ خیال رہے پی ایف ایل پی نامی گروپ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے ۔