پاکستان بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریزمیں صرف دو دن باقی

0
56

راولپنڈی (این این آئی)پاکستان اور بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان 21 اگست سے دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز ہونے جارہا ہے جس کے لیے بنگلہ دیش کی 16 رکنی ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہے۔یہ سیریز اس لئے کپتان شان مسعود کیلئے امتحان ہوگی کیونکہ انہیں پاکستان کا ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھنا ہے۔پاک بنگلہ دیش سیریز کا پہلا ٹیسٹ راولپنڈی میں 21 سے 25 اگست تک جبکہ دوسرا ٹیسٹ 30 اگست سے 3 ستمبر تک کھیلے کھیلا جائے گا۔ یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2023ـ25ء کا حصہ ہے۔بنگلہ دیش کی قیادت نجم الحسین شنتو کررہے ہیں ۔دوسری جانب پاکستان کی 17 رکنی ٹیم میں شان مسعود کو کپتان کی حیثیت سے برقرار رکھا گیا ہے جبکہ سعود شکیل کو ان کا نائب مقرر کیا گیا ہے۔شان مسعود کی بطور کپتان یہ دوسری ٹیسٹ سیریز ہوگی۔ اس سے قبل انہوں نے پاکستان کی گزشتہ ٹیسٹ سیریز جو آٹھ ماہ پہلے آسٹریلیا میں کھیلی گئی تھی، کپتان کے طور پر ڈیبیو کیا تھا۔ آسٹریلیا نے اس سیریز کے تینوں ٹیسٹ جیت کر پاکستان کو کلین سویپ کیا تھا تاہم شان کو ایک بار پھر قیادت کا موقع دیا جارہا ہے اور توقع ہے کہ وہ اس مرتبہ ہوم سیریز میں کپتان اور بلے باز دونوں حیثیت سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھیں گے۔جی ہاں، بنگلہ ٹائیگرز گرین شرٹس کو کبھی بھی کسی بھی ٹیسٹ میں شکست نہیں دے پائے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان اب تک تین ٹیسٹ میچز کی ایک سیریز پاکستان اور دو ٹیسٹ کی چار سیریز بنگلہ دیش میں کھیلی جا چکی ہیں۔ یہ تمام سیریز پاکستان نے جیتیں اور تین میں بنگلہ دیش کو وائٹ واش کیا جبکہ 2015ء میں کْھلنا میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا۔ان کے علاوہ پاکستان کی سرزمین پر دو مرتبہ ایک، ایک ٹیسٹ کھیلا گیا اور یہ دونوں میچ بھی پاکستان ہی نے جیتے۔بنگلہ دیش نے 2000ء میں ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز کیا اور اگلے سال ہی پاکستان کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ ملتان میں کھیلا۔ تب سے اب تک دونوں ممالک کے مابین 13 ٹیسٹ میچز کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے سوائے ایک میچ کے جو ڈرا ہوا، بقیہ تمام میچز میں پاکستان فاتح رہا۔ صرف ایک بار 2003ء میں ملتان میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش پاکستان پر حاوی ہوا تھا مگر اس کی یقینی فتح کو انضمام الحق کی دلیرانہ مزاحمت نے ایک وکٹ کی شکست میں تبدیل کردیا تھا۔