پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی یکم اکتوبر کوکرانے کی تجویز زیرغور

0
79

اسلام آباد(این این آئی)قومی ائیرلائن پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی یکم اکتوبر کوکرانے کی تجویز زیرغور ہے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف نے نجکاری شفاف بنانے کیلئے بڈنگ ٹیلی ویژن پربراہ راست دکھانے کی ہدایت کی ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا کمیٹی چیئرمین فاروق ستار کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔کمیٹی چیئرمین فاروق ستار کی جانب سے وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کی تعریف کی گئی۔اجلاس میں سیکرٹری نجکاری جواد پال نے بتایاکہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی یکم اکتوبر کو کرانے کی تجویز ہے، وزیراعظم نے نجکاری شفاف بنانے کیلئے بڈنگ ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھانے کی ہدایت کی ہے۔جواد پال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پی آئی اے کے51 فیصد سے زیادہ شیئرز فروخت کا فیصلہ کیا گیا ہے، شیئرز بیچنے کامقصد یہ ہے کہ نئی انتظامیہ آپریشنل امور پر فیصلے کرنے میں خود مختار ہو۔ سیکرٹری نجکاری کے مطابق ٹرانزیکشن کیلئے 6 پارٹیز پہلے ہی پری کوالیفائی کرچکی ہیں اور اب ان گروپس کو پی آئی اے کی صورتحال، اثاثوں، روٹس سمیت تمام امور پر بریفنگ دی جارہی ہے۔ نجکاری کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کمپنی کے ملازمین کو 3 سال تک رکھنے کی تجویز ہے، 3 سال بعد کمپنی ان ملازمین پر فیصلہ کرنے کی مجاز ہوگی، اگر کوئی ملازم خود ریٹائر ہونا چاہے تو ہوسکتا ہے۔جواد پال نے کہاکہ پی آئی اے نے 2015 سے 2023 تک 490 ارب کا نقصان کیا جو 3.34 ارب ڈالر بنتے ہیں، گزشتہ سال پی آئی اے نے 75سے 80 ارب روپے کا نقصان کیا۔ کمیٹی ارکان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 3 سال سے زیادہ عرصے تک ملازمین کو روزگار کا تحفظ ملنا چاہیے۔کمیٹی کے چیئرمین فاروق ستار نے کہاکہ علیم خان سے گزارش ہے کہ پی آئی اے کے ملازمین کا تحفظ بھی مدنظر رکھیں، اگلے 5 سال میں پی آئی اے میں 50 کروڑ ڈالرز تک سرمایہ کاری درکار ہو گی، اگر ملازمین کو تنخواہ گھر بیٹھے دے سکتے ہیں تو دی جائے۔