ملک دشمنوں سے بات نہیں ہوگی، دہشتگردی ختم کرنے کا وقت آ گیا، وزیراعظم

0
56

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں کیساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، اس دہشت گردی کو ختم کرنیکا وقت آپہنچا،یہ کالعدم تحریک طالبان کے وہ دہشت گرد ہیں جو افغانستان سے کارروائیاں کرتے ہیں،دہشت گرد پاکستان اور چین میں فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں متعدد شہری اور اہلکار شہید ہوئے، خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں پاکستانی شہری شہید ہوئے، یہ کالعدم تحریک طالبان کے وہ دہشت گرد ہیں جو افغانستان سے کارروائیاں کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی طرف سے افغانستان کو اس سلسلے میں نہ صرف آگاہ کیا گیا بلکہ دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائیاں بھی کی گئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک دشمنوں کیساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، دہشت گرد پاکستان اور چین میں فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، اس دہشت گردی کو ختم کرنیکا وقت آپہنچا، اس سلسلے میں دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی، اس سلسلے میں تمام وسائل مہیا کیے جائیں گے۔انہوں نے کہ آرمی چیف، سپاہیوں کا دہشت گردی کے خلاف غیر متزلزل عزم ہے کہ ہرصورت دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے، اس پر پوری قوم یکسو ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان میں خلفشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں اس کی ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں رخنہ ڈالا جائے، بہت جلد بلوچستان کادورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لوں گا، صوبائی حکومتوں کیساتھ مل کر اقدامات کر رہے ہیں، ہمیں دشمن کے مذموم عزائم کو پہچاننا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچاننا ہوگا، کسی قسم کی کمزوری اور ضعف کا سوال نہیں پیدا ہوتا، بلوچستان میں جو لوگ پاکستان کے آئین، اس کے جھنڈے کو تسلیم کرتے ہیں، ان کے ساتھ بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں لیکن جو اس آڑ میں دوست نما دشمن ہیں، ان کے ساتھ نہ کوئی بات ہوسکتی ہے، نہ ان کے ساتھ کسی قسم کا نرم رویہ اختیار کیا جا سکتا ہے، یہ واضح پیغام ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی، گزشتہ روز کے واقعات سب کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، ہم ان مشکلات کو عبور کریں گے۔