9 مئی مقدمات کا فیصلہ ہونے تک سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ

0
88

نیویارک (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ فائر وال سے سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا کا تحفظ چاہتے ہیں، سائبر حملوں سے بچنے کے لیے پاکستان انٹرنیٹ سسٹم کو اپ گریڈ کررہا ہے، پاکستان دوست ملکوں کے ساتھ اس بارے میں مشاورت میں ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ صورتحال پر مشترکہ اعلامیہ لایا جاسکے۔نیویارک میں اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وائس آف امریکا کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ 9 مئی مقدمات کا فیصلہ ہونے تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، سابق وزیراعظم اب بھی اداروں کو سیاست میں ملوث کرنے کی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ فوج کی موجودہ قیادت سیاست میں مداخلت پر یقین نہیں رکھتی، حکومت پی ٹی آئی سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بات چیت کرتی ہے، پی ٹی آئی کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں۔ایکس پر پابندی کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ٹوئٹر کو بے گناہ شہریوں کا خون بہانے کے لیے استعمال کررہے، چاہتے ہیں کہ ٹوئٹر پر پابندی فوری اٹھائی جائے، پابندی ہٹانے کے لیے ٹوئٹر حکام کو حکومت کے ساتھ بیٹھنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل جرائم کو روکنے کے لیے کوئی نہ کوئی نظام لانا ہوگا، ڈیجیٹل جرائم روکنے کے لیے اتھارٹی کا قیام کابینہ میں زیرغورہے، فائر وال سے سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا کا تحفظ چاہتے ہیں، حکومت اظہار رائے اور صحافتی آزادی پریقین رکھتی ہے، سائبر حملوں سے بچنے کے لیے پاکستان انٹرنیٹ سسٹم کو اپ گریڈ کررہا ہے۔عطا تارڑ نے بتایا کہ امریکا میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی باتیں ہورہی ہیں، ٹوئٹر(ایکس) پر پابندی کا معاملہ عدالت میں زیرالتواء ہے، ٹوئٹر سے ملکی سلامتی اور عوام کے تحفظ پر حملے کیے جاتے ہیں، یوٹیوبرز اور وی لاگرز نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کو بڑھاوا دیا، یوٹیوبر صحافتی ادارتی عمل سے خود کو مستشنی سمجھتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی بھی شخص فون اٹھائے اورصحافی بن جائے۔غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عزہ کی صورتحال پر تقاریر سے بڑھ کرعملی اقدام کی ضرورت ہے، پاکستان دوست ممالک کے ساتھ غزہ کی صورتحال پر مشاورت میں ہے، کوشش ہے جنرل اسمبلی کے موقع پر غزہ پر مشترکہ اعلامیہ لایا جاسکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف جنرل اسمبلی میں فلسطین کا مقدمہ توانا انداز میں پیش کریں گے