حزب اللہ شدید پریشانی میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

0
66

تل ابیب (این این آئی)اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل لبنانی حزب اللہ گروپ کے خلاف لڑائی اس وقت تک بند نہیں کرے گا جب تک وہ وہ اپنے شہریوں کو لبنانی سرحد کے قریب ان کے گھروں کو بحفاظت واپس بھیج دے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گیلنٹ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ سرحد کے قریب فورسز کو بتا رہے ہیں کہ حزب اللہ بہت تکلیف میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم آگ کے دوران ہی مذاکرات کریں گے۔ میں نے یہ بات پہلے دن بتا دی تھی اور میں نے غزہ میں بھی یہی کہا تھا اور یہاں بھی یہی کہتا ہوں۔حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس کے جنگجو لبنان کے ایک سرحدی قصبے کے آس پاس میں اسرائیلی افواج کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہیں۔ ادھر اسرائیل نے لبنان پر اپنے حملوں کو تیز کرنے اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے کو دوبارہ نشانہ بنایا ہے۔ حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجو مختلف قسم کی مشین گنوں سے صفر کے فاصلے سے القوزح قصبے کے قرب و جوار میں اسرائیلی دشمن افواج کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں میں مصروف تھے ۔ تصادم کے نتیجے میں دشمن کی افواج کے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ یہ جھڑپیں ابھی جاری ہیں۔23 ستمبر کے بعد سے اسرائیل نے لبنان پر اپنے حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔ بنیادی طور پر بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے کے ساتھ جنوبی اور مشرقی لبنان میں حزب اللہ کے مضبوط ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 23 ستمبر سے لبنان میں کم از کم 1,356 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اضافے کی وجہ سے دس لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ حماس نے سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر غیر متوقع حملہ کیا تھا۔ اسی روز سے اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کردی تھی۔ اس سے اگلے دن آٹھ اکتوبر 2023 سے لبنان سے حزب اللہ نے بھی حماس کی حمایت میں راکٹ باری اور اسرائیلی فوج نے لبنان پر بمباری شروع کردی۔ 30 ستمبر کو اسرائیل نے جنوبی لبنان میں “محدود” زمینی کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد سے لبنان کے کئی سرحدی قصبوں میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے ارکان کے درمیان تقریبا روزانہ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔