عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرے، رضوان سعید شیخ

0
54

واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے اور دیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے پاکستانی سفارتخانے میں یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے منعقدہ بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ ہمارے حق میں ہے اور اسے بین الاقوامی سیاسی اور معاشی صورتحال میں درست وقت پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس موقع پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کا حوالہ دیا جو اقوام متحدہ زیر نگرانی رائے شماری کرانے اورکشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی تاریخ ہمارے حق میں ہے،یہ دن ہر سال 27 اکتوبر کو 1947 میں اس دن کی یاد میں منایا جاتا ہے جب بھارت نے بغیر کسی قانونی جواز کے ریاست جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ تاریخی ریکارڈ ہمارے لیے ایک اثاثہ ہے اور ہر پلٹ فارم پر اس کا حوالہ دینے اور برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام عالمی سیاست یا معاشیات کے بوجھ تلے دب جانا نہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا ہے ۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل مشترکہ ہیں اس لئے یہ ضروری ہے کہ ان معاملات کو ساتھ لیا جائے کیونکہ یہ ایک دوسرے کو تقویت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتخابات کے بعد بہت زیادہ توقعات ہیں کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری اسرائیلی مظالم کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایسا ہوگا۔اس موقع پر صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم?وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔ ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے آل نیبرز انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر الیاس مسیح، پادری ولیم آرچر آف دی ہیومینٹیرین اور تھیولوجی پوٹومیک ویلی چرچ میں ا?ئی سی این اے کے سابق صدر زاہد بخاری اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز خان نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جائز جدوجہد کو اجاگر کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین ،یو ایس کونسل آف مسلم آرگنائزیشنز (یو سی ایم او) کے سیکرٹری جنرل اسامہ جمال اور ڈرہم یونیورسٹی کینیڈا میں سیاسیات کے پروفیسر ڈاکٹر فرحان چک کے وڈیو پیغامات دکھائے گئے اور کشمیری عوام کی جدوجہد پر خصوصی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔