علیم خان کا کرپٹ افسران و اہلکاران کے خلاف بلا امتیاز سخت ایکشن کا حکم

0
54

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں زیرو ٹالرنس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کرپٹ افسران و اہلکاران کے خلاف بلا امتیاز سخت ایکشن کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے یہ ہدایات جمعرات کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کیلئے چیئرمین این ایچ اے کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ بد عنوانی میں ملوث افسران کو فارغ کریں، وہ اپنی سیٹوں پر نظر نہ آئیں۔ عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ کوئی سفارش نہ مانی جائے، تمام سیٹوں پر اہل اور قابل افسران تعینات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر آپریشن ”کلین اپ” کیا جائے۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیرصدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلی سطحی اجلاس میں اہم معاملات زیر غور آئے ، لاہور، سیالکوٹ اور کھاریاں سے اسلام آباد موٹروے کو 4 لین کی بجائے 6 لین کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ این ایچ اے موٹرویز پر بیرئیرز ختم کرنے اورالیکٹرانک ٹول پلازوں کی تجویز کے منصوبے پر کام کرے۔ این ایچ اے کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بیلا سے آواران اور ژوب سے لورالائی کی شاہراہوں کی تعمیر پر غور کیا گیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبے بھی این ایچ اے کے ساتھ نئی سڑکوں اور ہائی ویز کی تعمیر میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اجلاس میں کالاشاکاکو سے ملتان روڈ نئے بائی پاس اور سگیاں سے راوی پل تک سڑکوں کی تعمیر پر غور و خوض کیا گیا۔ مارگلہ ہائی وے کی توسیع اور اْسے ایم ون سے منسلک کرنے کے منصوبہ پر بھی اجلاس میں غور کیا گیا۔وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ تمام شاہراہوں اور موٹرویز کو سی سی ٹی وی سے منسلک کیا جائے۔اجلاس میں چاروں صوبوں میں این ایچ اے کے زیر تکمیل منصوبوں پر غوروخوض کیا گیا اور کام کی رفتار بڑھانے سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات کو چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے اہم محکمانہ امور پر بھی بریفنگ دی۔