کرم کا مسئلہ دہشتگردی نہیں، چند عناصر دو مسلکوں میں نفرتیں پھیلارہے ہیں، علی امین گنڈاپور

0
32

پشاور(این این آئی)وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح کیا ہے کہ کرم کا مسئلہ دہشتگردی نہیں بلکہ چند شرپسند عناصر دو مسلکوں کے لوگوں میں نفرتیں پھیلارہے ہیں، مقامی عمائدین شرپسند عناصر کی نشاندہی میں تعاون کریں۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 18واں اجلاس ہوا، جس میں کرم کے مسئلے کے حل کے لیے صوبائی حکومت کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے دوران صوبائی کابینہ کو بتایا گیا کہ کرم واقعات میں اب تک 133 قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے اور 177 افراد زخمی ہوئے ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ مسئلے کے پر امن اور پائیدار حل کے لیے گرینڈ جرگہ تشکیل دیا گیا ہے، یہ جرگہ علاقے میں امن کی مکمل بحالی تک وہاں قیام کرے گا۔صوبائی کابینہ کو بتایا گیا کہ ضلع کرم میں کچھ عناصر فریقین کے درمیان نفرت پھیلا کر حالات کو خراب کر رہے ہیں، ایسے عناصر کو دہشت گرد قرار دیکر سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بریفنگ میں کہا گیا کہ ایسے عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں شیڈول فور میں ڈالا جائے گا، کرم میں قائم بنکرز مسمار کیے جائیں گے اور لوگوں کے پاس موجود بھاری اسلحہ جمع کیے جائیں گے۔اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ کرم شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف مقامات پر 65 چوکیاں قائم کی جائیں گی، فرنٹئیر کانسٹیبلری کے پلاٹونز کی تعیناتی کے لیے وفاق کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ کرم میں جھڑپوں میں شہید ہونے والوں کے ورثا اور زخمیوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی، علاقے میں ہونے والے املاک کے نقصانات کے لیے متاثرین کو معاوضے دیے جائیں گے، اس مقصد کے لیے علاقے میں سروے کا عمل جاری ہے۔بریفنگ میں کہا گیا کہ مالی امداد اور معاوضوں کے لیے 380 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں، ضرورت پڑنے پر مزید فنڈز بھی جاری کیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبائی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم کا مسئلہ دہشت گردی نہیں بلکہ بعض عناصر دو مسلکوں کے لوگوں میں نفرتیں پھیلارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقامی عمائدین ایسے شر پسند عناصر کی نشاندہی میں تعاون کریں، ایسے عناصر دہشت گرد ہیں اور ان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ کرم مسئلہ زعما پر مشتمل گرینڈ جرگہ جلد ہی علاقے کا دورہ کرے گا، یہ جرگہ تب تک علاقے میں رہے گا جب تک وہاں مکمل امن قائم نہیں ہوتا، پائیدار امن کے لئے علاقے میں جنگ بندی انتہائی ضروری ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ لوگوں کی آمدورفت کے لیے شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں، ضروری ادویات کی قلت کو دورکرنیکے لیے بذریعہ ہیلی کاپٹر ادویات سپلائی کی جائیں۔