کراچی (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس ایک لاکھ پوائنٹس عبور کرنا ایک تاریخی سنگ میل ہے جو ملکی معیشت میں اعتماد اور ترقی کی علامت سمجھا جاتا ہے، سٹاک مارکیٹ کی یہ ترقی ملک کی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کی عکاسی کرتی ہے، اس سے پاکستان کا عالمی سطح پر ایک مضبوط معاشی امیج پیش کیا گیا ہے۔منگل کوپاکستان سٹاک ایکسچینج کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے 2013 کے بعد وڑن 2025 کی بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ طویل المدتی منصوبہ بندی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بار بار سیاسی عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑا جس سے ترقی کے تسلسل کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے ذریعے ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئی جس نے توانائی کے بحران پر قابو پانے اور پسماندہ علاقوں کو ترقی کے دھارے میں شامل کرنے میں مدد کی۔انہوں نے بنگلہ دیش، ملائیشیا، ترکی، اور کوریا کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی طویل المدتی استحکام اور تسلسل کے ذریعے ترقی کی دوڑ میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔وزیر اعظم کے قومی اقتصادی پلان کے افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلی اور برانڈنگ کے فروغ میں مدد گار ثابت ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ ترقی کو مستحکم رکھنے کیلئے سیاسی استحکام، پالیسیوں کا تسلسل اور عوامی فلاح کے منصوبوں پر توجہ دینا ناگزیر ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ترقی معاشی بہتری کی نوید ہے،ملک کو ایک نیا حوصلہ ملا ہے،پاکستان کی معاشی اور اقتصادی پالیسیاں درست سمت میں گامزن ہیں ،اس کامیابی سے پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی، سٹاک مارکیٹ میں ایک لاکھ پوائنٹس کی حد عبور کر کے دنیا کو پاکستان کی اصل طاقت دکھا دی، آج پاکستان ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے، وڑن 2010 کے تحت ملک کی کامیابی کا منصوبہ بنایا، مارشل لا نے یہ خواب ریزہ ریزہ کر دیا، 2013 میں دوبارہ موقع ملا تو وڑن 2025 بنایا،ہدف مقرر کیا کہ پاکستان کو 2025 تک دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں شامل کریں گے، 2013 میں کراچی کے حالات خراب تھے،جو شخص گھر سے نکلتا تھا اس کی ماں اس کی سلامتی کی دعا کرتی تھی، ہم نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا اور لوڈشیڈنگ ختم کی، معیشت کا پہیہ چلایا اور سی پیک جیسے شاندار منصوبے کا آغاز کیا، سی پیک کے ذریعے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ملک میں آئی، سی پیک منصوبوں نے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد دی، سی پیک کے ذریعے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو ترقی کے ساتھ جوڑا جارہا ہے اس ملک کی ترقی کے سفر کا تسلسل بار بار چھیڑا گیا ہے، ملکوں میں سیاسی تبدیلیاں آتی ہیں مگر تبدیلی سے قوم کی سمت کو متاثر نہیں کیا جاتا، ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا مگر یوٹرن کے ذریعے ملک کو دوبارہ اندھیروں کی طرف دھکیلا گیا،ہم نے پاکستان کا برینڈ امیج ایک سکیورٹی سٹیٹ سے بدل کر سرمایہ کاری راغب کرنے والے ملک کے طور پر ابھارا۔ اپریل 2022 میں کہا جاتا تھا کہ پاکستان سری لنکا بنے گا، دنیا بھر کے جریدے پیشنگوئی گوئی کر رہے تھے کہ پاکستان کب ڈیفالٹ کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک معمولی ملک نہیں ہے، سری لنکا کے ڈیفالٹ میں اور پاکستان کے ڈیفالٹ میں زمین آسمان کا فرق ہوتا